
اسلام آباد ۔ 30 جنوری (اے پی پی) پاکستان کے تمام اضلاع میں صحت سہولت پروگرام پر عمل درآمد کے لیے وزارت قومی صحت اور پاکستان اسٹیٹ لائف انشورنس کے مابین معاہدے پر دستخط ہوئے۔اس موقع پر وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ اس سکیم کے تحت غریب اور پسماندہ اور پسے ہوئے طبقات کے لیے صحت کی سہولیات میں بہتری آئے گی اور اندازہ کے مطابق غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والے 15 ملین خاندان (تقریباً 9 کروڑ افراد) اس سکیم سے مستفید ہوں گے۔ صحت سہولت پروگرام کے تحت خاندانوں کو پینل پر موجود ہسپتالوں سے علاج معالجہ کے لیے 7 لاکھ 20 ہزار کی طبی نگہداشت کی خدمات فراہم کی جائیں گی جو کہ ہیلتھ انشورنس کے تحت ان خاندانوں کو مفت ملیں گی جن میں ہسپتال میں داخلہ بھی شامل ہے۔ پروگرام کے تحت شفاف کمپیوٹرائزڈ طریقہ سے 15 ملین خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کئے جائیں گے یہ صحت انصاف کارڈ پنجاب، سندھ، بلوچستان، اے جے کے ، گلگت بلتستان اور قبائلی اضلاع کے خاندانوں کو دئےے جائیں گے۔ ان کارڈز کے ذریعے صحت کی جو سہولیات دی جائیں گی ان میں دل کے آپریشنز ، سٹنٹس ڈالوانا، کیمو تھراپی ، ریڈیوتھراپی ، ڈائیلاسز ، میٹرینٹی اور دیگر میڈیکل و سرجیکل سروسز شامل ہیں ۔ یہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا بڑا نمایاں ترین کارنامہ ہے اس پروگرام کے ذریعے ملک بھر کے غریب خاندانوں کو طبی معاونت دی جائے گی۔ صحت سہولت پروگرام پر عمل درآمد کے لیے وزارت کی طرف سے وفاقی سیکرٹری وزارت قومی صحت کیپٹن ریٹائرڈ زاہد سعید اور سٹیٹ لائف انشورنس کے چیئرمین نے دستخط کئے۔