وزارت مذہبی امور، اقلیتوں کے تحفظ کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کا انعقاد کرے گی، طاہر محمود اشرفی

128
حافظ طاہر محمود اشرفی کی ضلع باجوڑ میں پولیس اہلکاروں پردہشتگردانہ حملےکی مذمت
حافظ طاہر محمود اشرفی کی ضلع باجوڑ میں پولیس اہلکاروں پردہشتگردانہ حملےکی مذمت

اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی30 اگست بدھ کو ایک ‘بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس’کا انعقاد کر رہی ہے جس میں مذہبی رہنمائوں اور مختلف عقائد کے نمائندوں کو اکٹھا کیا جائے گا تاکہ مذہبی مقامات، مقدس صحیفوں کی بے حرمتی اور اقلیتوں کے تحفظ سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

نگراں وفاقی وزیر انیق احمد کی زیر صدارت یہ کانفرنس مختلف مذہبی گروہوں کے درمیان اتحاد اور تعاون کو فروغ دینے کے علاوہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے اہم موضوعات پر کھلے مکالمے اور تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گی۔ شرکا میں مسلم اور عیسائی دونوں مذاہب کے نمائندے شامل ہوں گے، جو پرامن بقائے باہمی کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی کا مظاہرہ کریں گے۔

دریں اثنا بین الاقوامی بین المذاہب ہم آہنگی کونسل کے ایگزیکٹو ممبران کے اجلاس میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جڑانوالہ میں مسیحی برادری پر حالیہ حملے پر روشنی ڈالی اور اسے بیرونی قوتوں کی جانب سے عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو داغدار کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں بھارت کے ملوث ہونے کا بھی اشارے دیاگیا ہے ، انہوں نے الزام لگایا گیا کہ بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار سے بین الاقوامی توجہ ہٹانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام کیا گیا ہے۔

حافظ طہر محمود اشرفی جو پاکستان علما کونسل کے چیئرمین بھی ہیں، نے سرگودھا اور سیالکوٹ میں منصوبہ بند واقعات پر مشتمل ایک بڑی سازش کی مزید تفصیل بتائی، جس میں پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان کوششوں کی کامیابی کے ساتھ روک تھام کی ہے۔ انہوں نے پاکستان کی مسلم اور مسیحی برادریوں کے درمیان یکجہتی پر زور دیا اور تقسیم کے ایجنڈوں کو ناکام بنانے کے لیے ان کے مشترکہ عزم کی تعریف کی۔

قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف ڈنمارک کی حکومت کی حالیہ قانون سازی کو سراہتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی نے مسیحی برادری کے مقدس صحیفے کے احترام پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں عقائد کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو مزید فروغ دیتے ہوئے حضرت عیسی اور حضرت مریم کی زندگیوں کے بارے میں بصیرت فراہم کرنے میں قرآنی تعلیمات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں کا ہے اور عوام پر زور دیا کہ وہ انفرادی غلطیوں کا اجتماعی انتقام لینے سے گریز کریں، اس طرح رواداری اور بقائے باہمی کے احساس کو فروغ ملے گا۔ کانفرنس میں پاکستان گرجا گھروں کی نمائندگی کرنے والے امانوئل کھوکھر، طاہر نوید چوہدری، مولانا نواز خالد، مفتی نصر اللہ، مولانا عبید اللہ گرومانی، علامہ طاہر الحسن، مفتی عبدالرحیم، وقار عثمانی، مولانا عقیل زبیر، مولانا عبد الرحیم، رئوف ڈوگر، مولانا تنویر احمد چوہان اور کئی دیگر ممتاز مذہبی رہنمائوں جیسی قابل ذکر شخصیات نے شرکت کی۔