اسلام آباد ۔ 12 مارچ (اے پی پی)وزارت مذہبی امور نے حج 2020ءکے لئے سرکاری سکیم کے 86 ہزار 765 کامیاب درخواست گزاروں کا اعلان کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے ہم سعودی وزارت حج سے رابطے میں ہیں، انہوں نے یقین دلایا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیں گے۔ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ کورونا وائرس کے حوالے سے افواہیں نہ پھیلائی جائیں، ہمارا ایمان ہے کہ مکہ اور مدینہ منورہ میں کوئی وبا نہیں آئے گی۔ جمعرات کو سرکاری سکیم کے تحت حج قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ حج قرعہ اندازی سب سے اہم موقع ہوتا ہے جو لوگ اللہ اور اس کے حبیب حضرت محمدﷺ کے در کی حاضری کی خواہش رکھتے ہیں انہیں اس دن کا بے تابی سے انتظار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال سرکاری اور پرائیویٹ سکیموں کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے۔ رواں سال سرکاری سکیم کے تحت ایک لاکھ 49 ہزار 295 درخواستیں موصول ہوئیں، ہارڈ شپ کوٹہ نکال کر ایک لاکھ پانچ ہزار 413 درخواست گزاروں کی قرعہ اندازی ہو گی۔ تین سال سے ناکام رہنے والے سات ہزار 648 افراد کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ اس دفعہ 70 سال سے زائد بزرگ شہریوں کے لئے 10 ہزار کا کوٹہ رکھا گیا تھا مگر 12 ہزار 840 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 10 ہزار کو عمر کے لحاظ سے سینارٹی کی بنیاد پر کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ باقی دو ہزار 840 افراد کو جنرل قرعہ اندازی میں بھی موقع دیا جائے گا۔ اس مرتبہ سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف کے طور پر ایک ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے، 1286 سمندر پار پاکستانیوں کی درخواستیں آئی ہیں، 286 زائد درخواستوں کو بھی جنرل قرعہ اندازی میں موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قرعہ اندازی کے فوراً بعد کامیاب یا ناکام درخواست گزاروں کو بذریعہ ایس ایم ایس اطلاع کر دی جائے گی۔ قرعہ اندازی میں کامیاب قرار پانے والوں کو اپنے میڈیکل سرٹیفکیٹس 19 مارچ تک اپنے بینکوں کی متعلقہ برانچوں میں جمع کرانے ہوں گے اور انہیں اپنے پاسپورٹ اعتماد سنٹرز سے بائیو میٹرک تصدیق کرانے کے بعد جمع کرانے ہوں گے جس کے لئے حتمی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ناکام درخواست گزار قرعہ اندازی کے اگلے روز ہی اپنی رقوم واپس لے سکیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مذہبی امور نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے سعودی وزارت حج و عمر کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں۔ انہوں نے ہمیں کہا ہے کہ حج انتظامات روٹین کے مطابق جاری رکھیں گے، اگر کوئی ایسی بات ہوئی تو ہم ان تمام ممالک کو اعتماد میں لے کر کوئی بھی فیصلہ کریں گے۔ ایک سوال کے جوابمیں انہوں نے کہا کہ اسمبلی تک پارلیمنٹرینز کا کوئی کوٹہ نہیں ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی کے سلسلے میں حاجیوں کے فائدے کے لئے ایئر لائنوں کے ساتھ ہر حد تک جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بعض لوگوں میں مخالفت کی بناءپر شکایات کی تھیں، اس کا کوئی حل نہیں ہے، سنجیدہ شکایات کے لئے باقاعدہ میکنزم بنایا گیا ہے۔ حج درخواستوں میں کمی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال ہے، روڈ ٹو مکہ منصوبہ کے تحت اسلام آباد کے علاوہ لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ کو شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔اب سعودی عرب کی مرضی ہے کہ کہاں کہاں سے اجازت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے خواہ مخواہ افواہیں نہ پھیلائی جائیں، حجاج کی جان و امال کا تحفظ اللہ نے کرنا ہے، ہمارا ایمان ہے کہ مکہ مدینہ میں کوئی آفت اور وبا نہیں آئے گی۔