اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):وزارت مذہبی امور نے حضرت محمد مصطفیؐ کا 1500 واں یوم ولادت اور عشرہ رحمت للعالمینؐ 1447 ہجری منانے کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ اس سلسلہ میں قومی سیرت کانفرنس ہفتہ6 ستمبر کو منعقد ہوگی جس کا مقصد سیرت طیبہ کی عصری اہمیت کو اجاگر اور نوجوان نسل کی تربیت کرنا ہے ،دورِ حاضر میں جہاں نوجوان نسل کو مختلف فکری، اخلاقی اور سوشل میڈیا کے چیلنجز کا سامنا ہے، وہاں سیرتِ طیبہؐ کا مطالعہ ان کی شخصیت سازی، کردار کی تعمیر، اور سوشل میڈیا سمیت جدید زندگی کے ہر میدان میں رہنمائی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ نبی کریمؐ کی تعلیمات ہمیں برداشت، مساوات، عدل، امانت، حیا، دیانت، مشاورت، اور خدمتِ خلق جیسے اوصاف عطا کرتی ہیں جن کی آج کے پاکستانی معاشرے میں اشد ضرورت ہے۔ سیرت النبیؐ کے فروغ میں وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کا کردار اور راہنمائی کلیدی حیثیت کی حامل ہے ۔ واضح رہے کہ وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی گزشتہ کئی برسوں سے ریاستی سطح پر سیرتِ طیبہؐ کے فروغ کے لئے ہمہ جہت اقدامات کر رہی ہے جن میں قومی سیرت مقابلہ جات، قومی وبین الاقوامی سیرت النبی کانفرنسز کا انعقاد، عشرہ رحمت للعالمینؐ پروگرامز، سیرت لٹریچر کی اشاعت، سیرت سیمینارز وغیرہ شامل ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ وزارت نے سیرت کو صرف مذہبی یا روحانی دائرہ تک محدود نہیں رکھا بلکہ اس کے سماجی، قانونی، تعلیمی اور حکومتی پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا ہے۔قومی مقابلہ کتب و مقالات سیرت علمی خدمت کی وہ سنہری روایت ہے جس کے تحت پاکستان میں سیرت کے فروغ کے لیے وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی ہر سال قومی مقابلہ کتب و مقالات سیرت کا انعقاد کرتی ہے۔ اس مقابلے میں اردو، انگریزی، عربی اور علاقائی زبانوں میں کتب اور تحقیقی مقالات وصول کئے جاتے ہیں جنہیں ماہرین پر مشتمل کمیٹیوں کی کڑی جانچ کے بعد انعامات کے لئے منتخب کیا جاتا ہے۔ اس روایت نے پاکستانی معاشرے میں تحقیق، تصنیف اور فکری سرگرمیوں کو فروغ دیا ہے اور سیرت پر اعلیٰ سطحی علمی مواد کو عام کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔1500ویں میلاد مصطفیؐ اور 50 ویں بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس کی مناسبت سے تقریبات کے انعقاد اہل ایمان کو اپنے نبی حضرت محمد مصطفیٰؐ کی ولادتِ باسعادت کی یاد دلا کر روحانی تازگی، عقیدت اور اصلاحِ احوال کا پیغام دیتا ہے۔ نبی کریمؐ کی ذاتِ اقدس انسانیت کے لئے سراپا رحمت ہے جن کی سیرت، زندگی کے ہر دینی، سماجی، سیاسی، معاشی اور قانونی پہلو کے لئے کامل رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ ربیع الاول سال 1447ھ کی آمد اس لحاظ سے بھی غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے کہ یہ ہجری تقویم میں نبی کریمؐ کی1500 ویں ولادت باسعادت کا سال ہے۔
اس موقع کو نمایاں طور پر منانے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اسے نبی پاک کا 1500ویں یوم ولادت کا سال قرار دیا ہے اور ایک قراداد کے ذریعہ رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ اس سال کو شایان شان طریقہ سے منایا جائے اور تمام رکن ممالک کو علمی، تعلیمی، سماجی، اور میڈیا سرگرمیوں کے ذریعے اس موقع پر آپؐ کی ذات عالی کو خراج تحسین پیش کرنے اور آپؐ کی سیرت کو اجاگر کرنے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان، جو اس عالمی تنظیم کا بانی رکن ہے، نہایت جوش و جذبے سے اس موقع پر یکم تا 12 ربیع الاول 1447ھ کو "عشرہ رحمت للعالمینؐ منانے جا رہا ہے ۔ اس عشرے کی خصوصی اہمیت یہ بھی ہے کہ اس دوران 50ویں بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس کا انعقاد بھی ہو رہا ہے، جسے وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی حکومت پاکستان کی طرف سے سیرت النبیؐ کے فروغ کے سلسلے میں ایک سنگِ میل کی حیثیت حاصل ہے۔قومی مرکزی تقریبات کے سلسلے میں اسلام آباد میں وفاقی وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر انتظام مختلف نوعیت کی تقاریب منعقد ہوں گی جن میں سرفہرست 12 ربیع الاول کو جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والی 50 ویں بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس ہے۔ اس تاریخی کانفرنس میں اسلامی دنیا سے معروف علمائے کرام، سکالرز، محققین، سفرا، ممبران پارلیمنٹ، سول سوسائٹی، اور نوجوان نسل کی شرکت متوقع ہے۔ اس سال کانفرنس کا موضوع ’’سوشل میڈیا کے مفید استعمال کی تعلیم و تربیت میں ریاستی ذمہ داریاں، سیرت النبیؐ کی روشنی میں‘‘ رکھا گیا ہے ۔
کانفرنس کے ساتھ ہی 11 ربیع الاول کی شب وزارت کی میزبانی میں قومی محفلِ نعت منعقد ہوگی جس میں معروف نعت خواں، مشائخ، اور مختلف مکاتبِ فکر کے نمائندگان شرکت کریں گے۔ اسی عشرے کے دوران اسلام آباد میں ایک جامع اور متنوع قرآن و سیرت نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جس میں قرآن مجید کے نسخے، سیرت نبویؐ پر مستند کتب، ڈیجیٹل سیرت اسٹالز اور اسلامی خطاطی کے نمونے پیش کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں، قومی مقابلہ کتب سیرت و نعت 2025ء کی تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد بھی ہو گا جس میں خوش نصیب مصنفین، نعت گو شعرا، اور مقالہ نگار کو نقد انعامات ، اعزازی شیلڈز اور اسناد سے نوازا جائے گا۔ انعامات کی تقسیم، 11 ربیع الاول کو ہونے والی تقریب میں کی جائے گی جبکہ نمایاں تریں انعامات مرکزی تقریب ، بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس میں دیئے جائیں گے۔ دیگر ملکی وصوبائی تقریبات کے تحت وزارت مذہبی امور نے تمام صوبائی حکومتوں، ضلعی انتظامیہ، تعلیمی اداروں، وفاقی وزارتوں اور میڈیا اداروں کو ہدایت کی ہے کہ عشرہ رحمت للعالمینؐ کے موقع پر اپنے اپنے دائرہ کار میں تقاریب منعقد کریں تاکہ اس عظیم پیغام کو ہر فرد تک پہنچایا جا سکے۔ اس ضمن میں صوبائی و ضلعی سطح پر سیرت کانفرنسز، محافلِ نعت، سیمینارز، اور بین المذاہب مکالمے ہوں گے۔جامعات، کالجز اور اسکولز میں سیرت ہفتہ، تقریری و مضمون نویسی مقابلے، اور اخلاقی تربیت کی سرگرمیاں منعقد ہوں گی ۔ ایچ ای سی ، پی ٹی اے سی آئی ائی اور ایف آئی اے کی شراکت سے سوشل میڈیا اور اخلاقی تربیت پر سیرت سیمینارز ہوں گے۔
الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر سیرت پر مبنی ڈاکومنٹریز، ویڈیو پیغامات، اور نعتیہ و فکری پروگرام نشر ہوں گے۔خیراتی سرگرمیوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا، جیسے یتیم خانوں، معذور مراکز اور قیدیوں کے لیے خصوصی پروگرامز ہوں گے۔ سرکاری و ریاستی اہتمام عشرہ رحمت للعالمینؐ کی مناسبت سے 12 ربیع الاول کو وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں اور صوبائی صدر مقامات پر 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ سرکاری تعطیل، یادگاری اشاعت، اور پچاس سالہ سیرت کانفرنس کا جامع ریکارڈ بھی مرتب کیا جائے گا۔ ساتھ ہی وزارت کی جانب سے دستاویزی شکل میں ملک بھر میں منعقدہ تقریبات کو محفوظ کرے گی۔ وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ عشرہ رحمت للعالمینؐ 2025ء نہ صرف نبی کریمؐ کی1500 ویں ولادت باسعادت کا موقع ہے بلکہ پاکستان کی ریاستی، علمی، تعلیمی، فکری، اور دینی یکجہتی کا مظہر بھی ہے۔ یہ عشرہ ہمیں اپنے قول و عمل کو تعلیماتِ نبویؐ کے تابع کرنے، نوجوان نسل کو ڈیجیٹل اخلاقیات کا شعور دینے، اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مثبت اسلامی تشخص کو اجاگر کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔