وزارت مذ ہبی امور اور بین المسالک ہم آہنگی کے زیر اہتمام ماں اور بچوں میں غذائیت کے مسئلے کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد

71
محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام سائنس،ٹیکنالوجی،آرٹ،انجنیئرنگ،میتھ(سٹیم)کے ضلعی مقابلوں کا انعقاد

لاہور۔18دسمبر (اے پی پی):وزارت مذ ہبی امور اور بین المسالک ہم آہنگی کے زیر اہتمام یونیسیف اور سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل این جی او کے تعاون سے پنجاب میں ماں، بچوں اور نو جوانوں کیلئے غذائیت کے مسئلے کو حل کے حوالے سے ایک اہم ورکشاپ بدھ کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔

ورکشاپ میں مختلف سرکاری محکموں، اقوام متحدہ کی ڈونر ایجنسیوں، میڈیا کے نمائندئوں اور سماجی شعبے کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ورکشاپ سے خطاب کر تے ہو ئے سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل کی نیشنل نیوٹریشن کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شیزا حمید نے صوبہ بھر میں غذائیت کے نتائج کو مزید بڑھانے میں تعاون اور جدت کو فروغ دینے پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کو صحت کے شعبہ میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ غذائیت کی کمی، مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی اور زیادہ غذائیت خاص طور پر جنوبی پنجاب میں خواتین، بچوں اور نوعمربچوں کو متاثر کر رہی ہے۔ طبی ما ہر ین نے کہا کہ نیشنل نیوٹریشن سروے 2018کے مطابق پانچ سال سے کم عمر کے 34.8 فیصد بچوں کا وزن کم، 16.2 فیصد ضائع اور 24 فیصدکا وزن انتہائی کم ہے۔

ما ہرین نے کہا کہ ان بچوں میں سے نصف سے زیادہ خون کی کمی کا شکار ہیں اور صرف 14.2 فیصد غذائی تنوع کے معیار پر پورا اترتے ہیں جبکہ تولیدی عمر کی خواتین میں 41.7 فیصد خون کی کمی کا شکار ہیں اور موٹاپے کی شرح 37.8فیصدتک بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 56 فیصد سے زیادہ لڑکیاں خون کی کمی کا شکار ہیں اور 10 فیصد سے زیادہ نوجوان لڑکے و لڑکیاں دونوں کا وزن زیادہ ہے۔

ورکشاپ میں زچگی، بچے اور نوعمر بچوں کی غذائیت کے چیلنجز سے نمٹنے اور صوبہ بھر میں صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کیلئے کثیر شعبہ جاتی تعاون کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔ میڈیا کے نمائندوں کو لوگوں میں آگا ہی دینے اور بہتر غذائیت کی وکالت کرنے میں ان کے اہم کردار کو بھی تسلیم کیا گیا۔

پینلسٹ اور مقررین ڈاکٹر محمد محسن وٹوایڈیشنل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز، ڈاکٹر خالد محمود ڈائریکٹر ایم آئی ایس، عتیق الرحمان،ڈاکٹر نگہت سینئر کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ اور مس نجمہ نیوٹریشن اسپیشلسٹ یونیسیف نے پروگرام میں میڈیا کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔ پروگرام میں حکومتی نمائندوں نے ماں اور بچے کی غذائیت کے پروگراموں کیلئے موثر پالیسیوں اور وسائل کی تقسیم کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔