
اسلام آباد۔8جنوری (اے پی پی):وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے ایک اعلی ایڈوائزری کمیٹی کی تشکیل دی ہے، جو پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں وزارت کی رہنمائی کرے گی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال31 رکنی مشاورتی کمیٹی کے چیئرپرسن ہوں گے۔ کمیٹی کے ارکان میں سرکاری افسران، ارکان پارلیمنٹ، معروف معاشی ماہرین، تاجر اور اندرون وبیرون ملک سے ماہرین تعلیم شامل ہیں۔ کمیٹی پبلک اور پرائیویٹ انٹرفیس کو فروغ دینے اور فیصلہ سازی میں شراکتی نقطہ نظر کو فروغ دینے کے لیے پالیسی ایشوز پر ایک سٹریٹجک تھنک ٹینک کے طور پر کام کرے گی۔
اس سے پلاننگ کمیشن کی پالیسیوں اور حکمت عملی پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ وزارت منصوبہ بندی سے جاری بیان کے مطابق کمیٹی وزارت کی پالیسیوں اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ان پٹ بھی فراہم کرے گی جبکہ غیر سرکاری سٹیک ہولڈرز سے رائے بھی حاصل کرے گی۔ سیکرٹری منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت منصوبہ بندی کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے قومی اسمبلی خالد مگسی بھی گروپ کا حصہ ہوں گے جبکہ دیگر اہم اراکین میں صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ شامل ہیں۔
صدر او آئی سی سی آئی عارف حبیب، سابق صدر ایل سی سی آئی و چیئرمین داد ہرکولیس کارپوریشن انعام الرحمن، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اخوت ڈاکٹر امجد ثاقب، سی ای او سمیڈا ہاشم رضا، وائس چانسلر یو اے ایف ڈاکٹر رانا اقرار، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، پرو وی سی کیمبرج یونیورسٹی ڈاکٹر کمال منیر، ایک یو ایم ایس کی پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ خلیل، پروفیسر آف اکنامک لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر سید زاہد علی اور حبیب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر اقدس افضل شامل ہیں، مختلف وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کے وفاقی سیکرٹریوں کو بھی کمیٹی کے اجلاسوں میں مدعو کیا جائے گا۔
کمیٹی ہر سہ ماہی میں ایک بار اجلاس کرے گی تاکہ ترقیاتی پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے محدود وسائل اور حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کے باوجود ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے چیمپئنز آف ریفارمز پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ اندرون اور بیرون ملک پاکستانی ماہرین کو رضاکارانہ طور پر ترقیاتی عمل میں شامل کیا جا سکے۔
پراجیکٹ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکنیکی تشخیص اور قبل از منظوری کی جانچ پڑتال شامل ہے۔ ٹرن آرانڈ پاکستان پلان کے ایک حصے کے طور پر وزارت منصوبہ بندی جلد ہی 5 ای ایس پر مبنی ایک جامع طویل المدتی ترقیاتی حکمت عملی پیش کرے گی جس میں برآمدات، ای پاکستان، ایکویٹی، توانائی اور ماحولیات شامل ہیں۔
اس طرح وزارت منصوبہ بندی جلد ہی پاکستان آئوٹ لک 2035 رپورٹ بھی جاری کرے گی جس میں معیشت کے متعدد شعبوں میں ملک کے لیے ہدف مقرر کرنا اور پالیسی سازوں کے لیے پالیسی کے انتخاب کی نشاندہی کرنا ہے تاکہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو بڑھایا جا سکے۔ یہ مطالعہ موجودہ معاشی بحران اور بدلتی ہوئی عالمی حرکیات کی روشنی میں طویل مدتی چیلنجوں کا جائزہ لے گا۔