وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کا عالمی ایڈز ڈے کے موقع پر ’’ورلڈ ایڈز ڈے رپورٹ 2022 ‘‘کا اجراء

270
Ministry of National Health
Ministry of National Health

اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن نے عالمی ایڈز ڈے کے موقع پر’’ ورلڈ ایڈز ڈے رپورٹ 2022 ‘‘کا اجراء کردیا۔ وزارت کو اس حوالے سے عالمی تنظیموںمشترکہ انتظامی یونٹ برائے ایڈز، ٹی بی اور ملیریا،اے پی ایل ایچ آئی وی،یو این او ڈی سی، یو این ایف پی اے ،یو این ڈی پی، یونیسف، ڈبلیو ایچ او اور یو این ایڈز کا تعاون حاصل تھا ۔ جمعرات کو رپورٹ کے اجرا کے موقع پر وزیر صحت عبدالقادر پٹیل مہمان خصوصی تھے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ حکومت پاکستان، قومی اور صوبائی دونوں سطحوں پر، مسابقتی ترجیحات اور مالی حدبندیوں کے باوجود، یونیسف، یواین ایف پی اے،ڈبلیو ایچ او، یو این ڈی پی،یو این ایڈزجیسے پارٹنرزاور دیگر سٹیک ہولڈرز کے تعا ون سے کمیونٹی پر م ایچ آئی وی سے بچاؤ کے پروگرام کے ذریعے ایچ آئی وی کی روک تھام اور علاج کی خدمات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 2 لاکھ 40 ہزار ایڈز کے مریض ہیں ، ایڈز کے پھیلنے کی وجہ مرض سے آگاہی نہ ہونا ہے، ہم قومی سطح پر ایڈز کی روک تھام کی حکمت عملیوں پر نظر ثانی کرنے جارہے ہیں اور عالمی رہنمائی کی روشنی میں ایکشن پلان مرتب کریں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیشل سیکرٹری ہیلتھ مرزا ناصر الدین مشہود احمدنے کہا کہ قومی سطح پر روک تھام کے اقدامات کو شروع کرنے کی ضرورت ہے جس میں ایچ آئی وی کی منتقلی کو روکنے کے لیے تمام دستیاب آپشنز شامل ہیں جن میں حفاظتی اشیاء، اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی کا فوری آغاز اور پری ایکسپوژر پروفیلیکسس شامل ہیں۔

فیڈرل جوائنٹ سیکرٹری اینڈنیشنل کوآرڈینیشن برائے مشترکہ منجمنٹ یونٹ ایڈز، ٹی بی اورملیریا مصطفیٰ جمال قاضی نے ملک میں ایچ آئی وی کے خاتمے کے اقدامات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے ایڈز، ٹی بی اور ملیریا سے نمٹنے کے لیے 2,000 ملین روپے مختص کئے ہیں ،یہ ایچ آئی وی انفیکشن سے جانوں کو روکنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے ۔

رواں سال حکومت پاکستان نے نہ صرف ایچ آئی وی کے ردعمل کو مضبوط بنانے سے متعلق چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک ہم ایڈز کو ختم کرنے کے پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔اس موقع پر یو این ایڈز کی کنٹری ڈائریکٹر یو کی ٹا کیمو ٹو نے وفاقی وزیر،وفاقی سیکرٹری اور جوائنٹ سیکرٹری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ایڈزکی حکمت عملی، 2021-2026 ایک واضح، ثبوت سے آگاہی فراہم کرتی ہے تاکہ ایڈز کی روک تھام پر ردعمل حاصل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یو این ایڈزملک میں ایچ آئی وی کے ردعمل کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے سیاسی عزم کا ترجمہ کرنے کے لیے حکومت پاکستان کی حمایت کرتی ہے۔پاکستان یو این ڈی پی کی ڈپٹی ریذیڈنٹ ریپرزنٹیٹو ایلینو نا نیکو لیٹانے ایڈز کی وبا کو ختم کرنے میں تعاون کرنے کے لیے اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور قانونی عدم مساوات کو دور کرنے کے لیے ایجنسی کے عزم پر زور دیا تاکہ صحت کے پائیدار نظام کی تعمیر کی طرف مل کر کام کیا جا سکے ۔

انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ صنفی عدم مساوات ایچ آئی وی کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہے کیونکہ یہ انفیکشن کی شرح کو بڑھاتی ہے اور خواتین اور لڑکیوں کو اس وبا سے نمٹنے میں کمزور بناتی ہے ۔ پاکستان میں سویڈن کے سفیر ہینرک پیرسن نے سلسلے میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

انہوں نے کہا کہ بطور سفیر میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ اب عمل کرنے کا وقت ہے، آئیے پاکستان کو ایچ آئی وی سے پاک بنانے کے لیے، آنے والے کل کے لاتعداد امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لیے اور اپنی کل کی کامیابیوں اور ناکامیوں پر غور کرنے کے لیے ایک نئی شروعات کریں۔

یو این ایف پی اے کے نمائندے ڈاکٹرلوئے شابانے نے کہا کہ ایچ آئی وی/ایڈز مریضوں کی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کے لیے اسے تمام سطحوں پر اعلیٰ معیار کی جنسی اور تولیدی صحت کی سہولیات میں ضم کرنا ہوگا ۔ پیپل لیونگ ود ایچ آئی وی کے نمائندےاصغرستی نے کہا کہ شہریوں کو تعلیم دینے اور آگاہ کرنے کی بھرپور کوششوں سے ہم کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔

انہوں نے تمام شرکاسے درخواست کی کہ وہ ایچ آئی وی اور ایڈز کے بارے میں واضح طور پر بات کرنے اور اس وبا اور ایچ آئی وی اور ایڈز کے ساتھ رہنے والے لوگوں کے بارے میں امتیازی سلوک کو ختم کرنے میں این اے سی پی کےساتھ ہاتھ ملائیں۔

حکومت ملک میں ایچ آئی وی کے ردعمل کو مضبوط بنانے کے لیے تمام شراکت داروں اور اسٹیک ہولڈرز کی مسلسل حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتی ہے اور ان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ برابری کو فروغ دینے، بدنامی اور امتیازی سلوک سے نمٹنے اور قومی سطح کے تمام پہلوؤں میں امداد کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے اسلام آباد ٹریفک پولیس اور بوائز سکاؤٹ ایسوسی ایشن کے تعاون کو بھی سراہا۔تقریب کے آخر میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد، جیل کے قیدیوں اور پسماندہ خواتین اور لڑکیوں کے فن پاروں اور دستکاریوں کی نمائش کی گئی۔

واضح رہے کہ ایچ آئی وی ایڈز پر اقوام متحدہ کا مشترکہ پروگرام (یو این ایڈز) دنیا کو ایچ آئی وی کے نئے انفیکشنز صفر امتیازی سلوک، اور صفر ایڈز سے متعلق اموات کے اپنے مشترکہ وژن کو حاصل کرنے کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

یو این ایڈز اقوام متحدہ کی 11 تنظیموں یو این ایچ سی آر،یونیسف، ڈبلیو ایچ پی،یو این ڈی پی، یو این ایف پی اے،یو این او ڈی سی، یو این وومن، آئی ایل او،یو این ای ایس سی او، ڈبلیو ایچ او اور ڈبلیو بی کی کوششوں کو متحد کرتا ہے اور 2030 تک ایڈز کی وبا کو ختم کرنے کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصے کے طور پرعالمی اور قومی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔\