وزارت پاور ڈویژن کی سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر اویس لغاری کے بجلی کے بل کے حوالے سے وضاحت،تردید

222
Power Division
Power Division

اسلام آباد۔3جولائی (اے پی پی):وزارت توانائی( پاور ڈویژن) نے سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری کے نام سے بجلی کے بل کی وائرل ہونے والی تصویر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا گمراہ کن پرو پیگنڈہ پھیلا کر نہ صرف کردارکشی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے بلکہ لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیلنے کی مذموم حرکت کی جارہی ہے۔ ترجمان پاور ڈویژن نے بدھ کو جاری بیان میں وضاحت کی ہے کہ اگر اس بل کا مطالعہ کرنے کی کوشش کی جائے تو اس کے مندرجات آپ کو صاف بتا رہے ہیں کہ یہ ایک نہ صرف جھوٹا پرو پیگنڈا ہے بلکہ اس بات کی گواہی دیتےہیں کہ سردار اویس احمد لغاری قانون کی پاسداری کرتے ہیں اور اپنے قومی فریضے کو احسن طریقے سے ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وفاقی وزیر کے فورٹ منرو ہل سٹیشن کے ایک بالائی حصہ کا بل ہے جو زیر استعمال نہیں تھا اور قانونی طریقے سے اس کے میٹر کو اگست 2023 میں لاک کرایا گیا جیسا کے یونٹ کے کالم میں لکھا ہوا ہے۔ترجمان نے وضاحت دی کہ دسمبر 2023 میں اس بل کو قانونی طریقے سے منقطع کراکر تمام واجبات 10,766 روپے ادا کیے گئے جس کی انٹری بل میں دیکھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسی میٹر کو جون 2024 میں قانونی طریقے سے بحال کرایا گیا جس پر ابھی تک عدم استعمال کی وجہ سے کوئی لوڈ شامل نہیں ہے۔

ترجمان پاور ڈویژن نے کہا کہ وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے ہمیشہ محنت اور لگن سے اپنے تمام ملکی فرائض سر انجام دینے کے علاوہ قانونی تقاضوں کے عین مطابق زندگی بسر کرتے ہیں اور اس وقت ملک کے سب سے بڑے مسائل زدہ سیکٹر کو درست سمت میں لانے کیلئے شب و روز بغیر کسی تنخواہ یا مراعات کے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ترجمان نے عوام سے درخواست کی کہ اس طرح کے گمراہ کن پروپیگنڈا جس کے اجزاء بل میں درج شدہ حقائق کے منافی ہیں کا شکار نہ بنیں اور اس مذموم اور گھناؤنا عمل کی سخت مذمت کریں۔