وزارت ہائوسنگ نے الاٹمنٹ رولز میں مجوزہ ترمیم کے لیے اقدامات شروع کردیئے

60

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):سنیارٹی کی بنیاد پر الاٹمنٹ کے فروغ کے لیے وزارت ہائوسنگ نے الاٹمنٹ رولز میں مجوزہ ترمیم کے لیے اقدامات شروع کردیئے ، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی ملازمین کی سہولت کے لئے سرکاری رہائش مختص کرنے کے قواعد میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے ایک عہدیدار نے’’اے پی پی ‘‘کو بتایا کہ الاٹمنٹ رولز 2002 میں ترمیم کے لئے ایک مجوزہ ترمیم زیر غور ہے جسے جلد از جلد نافذ کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس گورنمنٹ ہاؤس الاٹمنٹ کے رول 20 کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، قانون کے تحت ریٹائرڈ وفاقی ملازم کو مختص سرکاری گھران کے ملازمت پیشہ بیٹے یا بیٹی کے نام منتقل ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویٹنگ لسٹ ملازمین کا موقف ہے کہ اس قانون کے تحت سرکاری گھر کو آگے اولاد کو منتقل کرنا ناانصافی پر مبنی ہے کیونکہ اس سے سینئر ملازمین کے حقوق متاثر ہوتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ افسران اور ملازمین ریٹائرمنٹ سے قبل اپنے بیٹے یا بیٹی کو بھرتی کرواتے ہیں اور انہیں گھر الاٹ کیا جاتا ہے، متاثرہ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ گھروں کی الاٹمنٹ صرف سنیارٹی کے اصول پر کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائو سنگ اینڈ ورکس نے قواعد میں اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی جس نے رول 20 ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔تاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت قانون و انصاف سے رائے لی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) نے گزشتہ ساڑھے پانچ برس کے دوران اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں 2385 گھروں اور فلیٹس کی اپ گریڈ یشن اور تزئین و آرائش کی گئی ہے ۔ وزارت کے پاس وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹرز میں کیٹیگری ون سے کیٹیگری فائیو کے 5 ہزار 253 گھر اور فلیٹس ہیں۔