وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

131

اسلام آباد ۔ 22 فروری (اے پی پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہکسی بھی معاملے پر بات کے لیے پارلیمان ہی سب سے بہترین فورم ہے، آئین سپریم ہے اور ہم سب اس کے تابع ہیں‘ پارلیمنٹ اور عدلیہ میں کوئی تصادم نہیں ہونے جارہا، عدلیہ پر کوئی چیک ہے اور نہ ہونا چاہئے، عدلیہ آزاد ہے ہم نے ججز کے کنڈیکٹ پرنہیں بلکہ پارلیمنٹ کی حدود پر بات کی‘ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں جمہوریت زیادہ عرصہ نہیں رہی‘ جمہوریت کے سفر کو پھر سے شروع کیا جاتا ہے اور پھر مسائل بنتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاملے پر بات کے لیے پارلیمان ہی سب سے بہترین فورم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ججز پر یا ان کے کنڈیکٹ پر کوئی بات نہیں کی بلکہ ہم نے تو یہ کہا کہ پارلیمنٹ کیا قانون بنا سکتی ہے یا نہیں اور اس کا دائرہ کار کہاں تک ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پارلیمان کا ہی احتساب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور باقی اداروں میں کوئی تصادم نہیں ہو رہا ،بس ایک ڈبیٹ ہونی چاہیئے اور عوام کو پتہ چلنا چاہیئے اور ساتھ میں عدلیہ کو بھی کہ پارلیمنٹ کیا کام کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین سپریم ہے اور ہم سب آئین کے تابع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں غیر یقینی کی صورت حال ہو گی تو کوئی بھی سرکاری آدمی صرف اس ڈر سے کام نہیں کرے گا اور یہ سب حکومت پر آئے گا تو اس سے ملک کا نقصان ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف اور صرف ایک ادارہ ہے جس کا احتساب ہوتا ہے اور وہ ہے پارلیمنٹ،میں نے ایک بحث چھیڑ دی ہے اور اب ہاوس کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس کو کس طرح بہتر کرنا ہے۔