22.2 C
Islamabad
منگل, ستمبر 2, 2025
ہومتازہ ترینوزیراعظم شہبازشریف کا شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ ایس اور سی...

وزیراعظم شہبازشریف کا شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ ایس اور سی ایچ ایس پلس اجلاسوں میں بات چیت، باہمی احترام اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور،پاکستان کے قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر کردار کی یقین دہانی

- Advertisement -

اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کے قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر کردار کی یقین دہانی کراتے ہوئے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ بات چیت، باہمی احترام اور سفارتکاری کو برقرار رکھتے ہوئے تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کیا جائے ۔ دفترخارجہ کی طرف سے پیر کو جاری بیان کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ ایس پلس اجلاس کے دوران کثیر الجہتی کو حقیقت کے طور پر قبول کرنے اور علاقائی سلامتی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمدشہبازشریف نے کثیرالجہتی نظام ، اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصولوں کا احترام کرنے اور تنازعات کو پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کثیر الجہتی نظام پر پاکستان کے پختہ یقین کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے بات چیت، باہمی احترام اور جامع سفارتکاری کو برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کو جدت پر مبنی ترقی کو اپنی ترجیح بنانا چاہئے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ترقی میں تعاون کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پاکستان ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر اپنا کردار ادا کرے گا۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 31 اگست تا یکم ستمبر 2025 ء چین کے شہر تیانجن میں چین کے صدر شی جن پنگ کی زیر صدارت شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاسوں ’’سی ایچ ایس‘‘ اور ’’سی ایچ ایس پلس‘‘ میں پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے شرکت کی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے "شنگھائی سپرٹ” کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا جو مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے لئے باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہے۔ اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام ارکان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے ساتھ ساتھ تمام بین الاقوامی اور دوطرفہ معاہدوں کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک ان اصولوں پر عمل کریں گے، انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان موجودہ معاہدوں کے مطابق پانی کے مناسب حصے تک بلا روک ٹوک رسائی پر زور دیا۔ہمسایوں کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ معمول کے تعلقات کا خواہاں ہے، محاذ آرائی پر مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تمام تصفیہ طلب تنازعات پر بات چیت کے لیے جامع اور منظم مکالمے پر زور دیا۔وزیر اعظم نے ریاستی دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے علاقائی اور عالمی استحکام کے لئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے ضمن میں عظیم قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس جعفر ایکسپریس ٹرین یرغمالیوں کے واقعے اور بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں متعدد دیگر دہشت گرد حملوں میں غیر ملکی ہاتھ کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔وزیر اعظم نے اپنی حکومت کے اقتصادی تبدیلی کے منصوبے کا خاکہ پیش کیا جس کی بنیاد تین ستونوں تجارت میں توسیع، جدت طرازی اور آمدنی میں اضافہ پر رکھی گئی ہے۔وزیر اعظم نے واضح طور پر غزہ کے خلاف اسرائیل کی غیر انسانی فوجی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملک ایران پر حملے کی مذمت کی۔افغانستان میں عدم استحکام سے شنگھائی تعاون تنظیم کے پورے خطے کی ترقی پر پڑنے والے منفی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان کے ساتھ بامعنی انداز میں بات چیت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے علاقائی رابطوں اور اقتصادی انضمام کے وژن کو سراہتے ہوئے پاکستان کے تزویراتی جغرافیائی محل وقوع کو پورے شنگھائی تعاون تنظیم کے خطے کے لئے ایک مثالی تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز کے طور پر اجاگر کیا۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کو بین العلاقائی اقتصادی اور تجارتی انضمام کے حصول کے لئے ایک اہم اقدام قرار دیا۔بیان کے مطابق سی ایچ ایس نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی سٹریٹجک سیاسی، سلامتی اور معاشی مسائل، چیلنجز اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ کونسل نے تعاون کے مختلف شعبوں میں متعدد فیصلوں اور بیانات کی منظوری دی۔ سی ایچ ایس میں منظور کئے گئے تیانجن اعلامیہ میں اہم علاقائی اور عالمی امور پر شنگھائی تعاون تنظیم کی قیادت کے خیالات کا خاکہ پیش کیا گیا، سی ایچ ایس نے ایس سی او ممالک کے درمیان تعاون کے حوالے سے اظہار خیال کا خیرمقدم کیا۔ اس کے علاوہ اعلامیہ میں کثیر الجہتی تجارتی نظام، مصنوعی ذہانت، سائنسی، تکنیکی اور اختراعی تعاون کو مضبوط بنانے، گرین انڈسٹری کے لئے تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے دو نئے مستقل اداروں، ماسکو میں یونیورسل سینٹر اور دوشنبے میں انسداد منشیات مرکز کے قیام سمیت دو مختلف معاہدوں پر دستخط کیے۔ کونسل نے اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں میں جاری تعاون کے لئے مختلف منصوبوں اور حکمت عملیوں کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں 2035ء تک شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقیاتی حکمت عملی بھی اپنائی گئی۔بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے نئے ڈائیلاگ پارٹنر کے طور پر لائو پیپلز ڈیموکریٹک ریپبلک کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے صدر شی جن پنگ کے گلوبل گورننس انیشی ایٹو کا بھی خیر مقدم کیا اور گزشتہ ایک سال کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم کی قابل چینی صدارت کو سراہا۔سربراہی اجلاسوں کے موقع پر وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے صدور اور ڈائیلاگ پارٹنر ممالک کے ساتھ اہم دوطرفہ ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور اور سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ 2017ء میں شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے کے بعد سے پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی تمام سرگرمیوں اور میکانزم میں فعال اور تعمیری حصہ لیا ہے۔ اس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے کثیر الجہتی ایجنڈے کے حصول کے لئے ہرممکن تعاون فراہم کیا۔ پاکستان نے گزشتہ سال 16 اور 17 اکتوبر کو اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت (سی ایچ جی) کے اجلاس کی میزبانی کی تھی۔سی ایچ ایس شنگھائی تعاون تنظیم میں فیصلہ سازی کا سب سے بڑا فورم ہے جو تنظیم کو سٹریٹجک، سیاسی اور سکیورٹی سمت فراہم کرتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم سی ایچ ایس اعلامیوں، بیانات اور اہم فیصلوں کی منظور دیتی ہے۔

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں