وزیراعظم شہبازشریف کی سی پیک کے دس سال مکمل ہونے پر چین اورپاکستان کو مبارکباد

134
شہباز شریف

اسلام آباد۔5جولائی (اے پی پی):وزیراعظم شہبازشریف نےسی پیک کے دس سال مکمل ہونے پر چین اورپاکستان کو مبارکباد دیتےہوئے کہا ہے کہ چین اور پاکستان آئرن برادر ز ہیں، سی پیک اس آزمودہ سدا بہار بااعتماد سٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کا ایک نیا باب ہے ۔

بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کی قیادت اور عوام کو مبارک پیش کرتا ہوں کہ سی پیک کو دس سال مکمل ہوگئے ہیں ۔ چین اور پاکستان آئرن برادر ز ہیں، سی پیک اس آزمودہ سدا بہار بااعتماد سٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کا ایک نیا باب ہے ۔ سی پیک چین کے عظیم راہنما شی جن پنگ اور قائد محمد نوازشریف کے ترقی سب کے لئے وژن کا شاندار نمونہ ہے ۔

بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ صدر شی جن پنگ کی امن، دوستی، معاشی شراکت داری اور بقائے باہمی کی سوچ کا مظہر ہے۔ سی پیک صدر شی جن پنگ کا پاکستان کے عوام کے لئے تحفہ ہے ۔ افسوس ہے کہ چار سال سی پیک کی راہ میں رکاوٹ آئی، چین جیسے عظیم دوست پر بے بنیاد الزامات عائد ہوئے ۔سی پیک کے دشمن پاکستان اور خطے میں ترقی، امن، خوش حالی کے دشمن ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ ہمارے عوام کو غربت سے نجات ملے ۔سی پیک پر کام کی رفتار دوگنا کررہے ہیں، یہ غربت ، بے روزگاری اور معاشی بدحالی کے خاتمے کا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو بھی سی پیک کے راستے میں رکاوٹ بننے کے بجائے اس کے ثمرات سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔

سی پیک سے ایران، افغانستان، وسط ایشیا اور پورے خطے کو ثمرات ملیں گے ۔ یہ محض روڈ، ریل، سمندری اور فضائی راستوں میں بہتری کا ہی نہیں، صحت، تعلیم، ہنرمندی اور ترقی کے عمل میں حصہ داری کا شاندار منصوبہ ہے ۔ سی پیک خطوں اور علاقوں کو ہی نہیں عوام کے دِل جوڑنے کا بھی خوبصورت منصوبہ ہے ۔ یہ گلوبلائزیشن میں اکنامک ریجنلائزیشن کا گیم چینجر منصوبہ ہے ۔ یہ ہمارے خطے میں عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور انہیں غربت سے نکال کر امن سے رہنے کا سفر ہے ۔ سی پیک پاکستان اور چین کے دوطرفہ تعلقات کو فولادی بنانے کا ذریعہ اور باہمی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے ۔

اس میں فراہمی آب سے لے کر تعلیم وفنی تربیت ، ہنرمندی تک کے منصوبے شامل ہیں ۔ملک بھر میں 9 سپیشل اکنامک زونز کی تعمیر سے ٹیکنالوجی کی منتقلی ہوگی، صنعتی اشتراک عمل اور مقامی پیداوار میں اضافہ ہوگا ۔این ڈی ایم اے کی استعداد کار میں اضافہ اور قدرتی آفات سے بچائو کے لئے پیشگی اقدامات بھی سی پیک کا حصہ ہیں ۔ زراعت کی ترقی کے لئے مشترکہ منصوبے بھی اس میں شامل ہیں جس سے غذائی تحفظ یقینی ہوگا۔