وزیراعظم شہباز شریف نے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میں علاج کی سہولیات کے باقاعدہ آغاز کا افتتاح کردیا

244

اسلام آباد۔18اپریل (اے پی پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف نے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میں علاج کی سہولیات کے باقاعدہ آغاز کا افتتاح کردیا۔ منگل کووزیراعظم نے انسٹی ٹیوٹ کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور علاج معالجہ کی سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم نے مریضوں سے بھی ملاقات کی اور ان سے ان کی خیریت اور علاج کی سہولیات بارے دریافت کیا۔ ڈاکٹرز سے وزیراعظم نے ہسپتال میں مختلف امراض کے علا ج کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔اس موقع پر وزیراعظم کوصوبائی سیکرٹری صحت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شمالی پنجاب میں علاج کے اس نئے مرکزکا قیام خوش آئند ہے، 2009ء میں اس ہسپتال کی منظوری دی گئی تھی اور یہ 255 بستروں پر مشتمل ہے، یہاں پرراولپنڈی ، شمالی پنجاب اوردیگرعلاقوں کے لوگوں کو علاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، پہلے مرحلے میں ہسپتال میں ایمرجنسی سروسز کا آغاز ہورہا ہے اور یہاں پر ریڈیو تھراپی، یورالوجی ، بلڈ بینک،ڈائیلاسز، پتھالوجی، ایمرجنسی ، ٹرانسپلانٹیشن، نفرالوجی اور اوپی ڈی سمیت مختلف سہولیات فراہم کی جائیں گی، دوسرے مرحلے میں رہائشی عمارات تعمیرکی جائیں گی، اب تک منصوبے پر5 ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ ہوچکی ہے، منصوبے کی تکمیل کی مدت 30 جون 2024 تھی لیکن اسے رواں سال دسمبر سے قبل ہی مکمل کرلیا جائے گا۔

وزیراعظم نے صوبائی سیکرٹری صحت احمد جاوید قاضی کوان کی شاندار خدمات پر داد دی اور کہا کہ انہوں نے میرے ساتھ 15 ،20 سال کام کیا ہے ، یہ انتہائی قابل اور ایماندار افسر ہیں، نیب اورنیازی گٹھ جوڑ نے قابل افسران کوجیلوںمیں ڈالے رکھا ، یہ بھی نیب میں میرے ساتھ پیش ہوئے تھے۔ وزیراعظم نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹرعمر، کمشنر راولپنڈی ،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو بھی بہترین انتظامات پرشاباش دی۔اس موقع پرسابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی سالہا سال سے بند تھا لیکن وزیراعظم کی ہدایت پر فوری اس پر کام کا آغاز کیا گیا،

وزیراعظم کی قیادت میں صحت کے شعبے میں بہت کام ہوا ہے،2008ء سے پہلے راولپنڈی میں صرف 25وینٹی لیٹرز تھے جن کی تعداد آج تقریباً 200 ہوگئی ہے، اسی طرح 20ڈائیلاسزمشینیں تھیں جن کی تعداد 100سے بڑھ گئی ہے، اسی طرح 75 سال میں یہاں پرایم آر آئی کی کوئی مشین نہیں تھی اب 4 مشینیں موجود ہیں، پہلے سالانہ 25 لاکھ ٹیسٹ ہوتے تھے اب پانچوں ہسپتالوں میں ٹیسٹ41 لاکھ تک پہنچ چکے ہیں، راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر، راولپنڈی ڈویژن اوردیگر شہروں کے مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، گائنی فلٹر کلینک بھی راولپنڈی کے لوگوں کےلئے ایک بہت بڑا تحفہ ہے۔