وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا عشائیہ تقریب سے خطاب

144
APP52-17 ISLAMABAD: February 17 – Prime Minister Imran Khan delivering his remarks at the Dinner Reception in Honour of Saudi Crown Prince, HRH Mohammad bin Salman bin Abdulaziz Al Saud at PM House. APP

اسلام آباد ۔ 17 فروری (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت اور عوام نہ صرف مکہ اور مدینہ کی وجہ سے ہمارے دلوں میں رہتے ہیں بلکہ سعودی عرب ہمارا عظیم دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا اور بہترین دوست ثابت ہوا۔اتوار کو یہاں وزیراعظم ہائوس میں سعوی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر معزز مہمان اور ان کے وفد کے اعزاز میں پروقار عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سعودی ولی عہد، وزراء اور وفد میں شامل دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انھیں پاکستان میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ قبل جب میں وزیراعظم کی حیثیت سے مکہ اور مدینہ گیا اس موقع پر میں نے خانہ کعبہ اور روضہ رسولۖ کے اندر جاکر حاضری دی جو میری زندگی کے بہترین مواقع تھے اس پر میں ذاتی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمارے برے معاشی حالات میں مدد کی جو قابل تحسین ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات کئی دہائیوں پر مشتمل ہیں لیکن ہم ان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری اور شراکت داری سے ہمارے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معدنیات کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جبکہ سیاحت کے شعبہ کے حوالے سے میری سعودی ولی عہد کے ساتھ وزیراعظم ہائوس آتے ہوئے گاڑی میں تفصیلی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی طرح پاکستان بھی سیاحت کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ سعودی عرب میں اس وقت 80 ملین سیاح آتے ہیں جن کی تعدادسعودی عرب 100 ملین تک بڑھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی سیاحت کا شعبہ میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور ہم سعودی عرب سے سیاحت کے ایک شعبہ میں آگے ہیں کیونکہ یہاں پر پہاڑی سیاحت کے وسیع مقامات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرو کیمیکلز، معدنیات، زراعت اور خوراک کی پراسیسنگ کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم سی پیک کے تحت دنیا کی بڑی مارکیٹ چین سے منسلک ہو رہے ہیں اور میں سعودی عرب کو اس میں شراکت داری کی دعوت دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں ولی عہد کے طویل دورہ کی خواہش رکھتا تھا لیکن سیکورٹی مسائل کی وجہ سے وہ دو روزہ دورہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سے سعودی عرب حج کیلئے جانے والے پاکستانیوں کی پاکستان میں امیگریشن کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے خصوصی طور پر سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی کارکنوں کے لئے مراعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار کام کرنے والے یہ لوگ میرے لئے انتہائی سپیشل ہیں جو میرے دل میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپنے رشتے داروں اور بچوں سے دور کام کرکے پاکستان میں زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔ انہوں نے ولی عہد سے خصوصی درخواست کی کہ ان مخصوص اور انتہائی اہم لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں کیونکہ وہ اپنا گھر بار اور اہل و عیال کو چھوڑ کر کام کر رہے ہیں۔ عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان برادر اور دوست ملک ہیں جو مشکل حالات میں ہمیشہ ساتھ رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور اس کی قیادت کو عظیم قرار دیا اور کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ مستقبل میں پاکستان ایک اہم ملک بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر بہت کچھ کرنا ہے۔ آج پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے گئے ہیں جن میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبہ پر بھی میری وزیراعظم عمران خان سے گفتگو ہوئی ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ وہ سیاحت کے فروغ کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں سیاحوں کی موجودہ تعداد 80 ملین ہے جس کو 100 ملین تک توسیع دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سیاحوں کی تعداد میں آٰئندہ چند سال کے دوران پچاس ملین کا مزید اضافہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف باہمی ترقی اور استحکام کیلئے کام کریں گے بلکہ پاکستان اور سعودی عرب مل کر علاقائی اور خطے کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ولی عہد بننے کے بعد میں نے سب سے پہلے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سعودی عرب میں کام کرنے والے کارکنوں کی سہولیات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کیلئے ہرطرح کی ممکنہ سہولیات فراہم کریں گے۔ عشائیہ میں وزیراعظم عمران خان، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت سعودی وفد میں شامل اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔