وزیراعظم عمران خان سے طالبان پولیٹیکل کمیشن کے وفد کی ملاعبدالغنی برادر کی سربراہی میں ملاقات

120

اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں، افغان مسئلہ کا حل افغانوں پر مشتمل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے، افغان امن عمل کو ناکام بنانے والوں سے ہمیں ہوشیار رہنا ہو گا، تمام افغان فریقین جنگ بندی کریں۔ جمعہ کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق طالبان پولیٹیکل کمیشن کے وفد نے ملاعبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران افغان امن عمل میں پیشرفت اور اسے آگے بڑھانے کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے تنازعہ کے فوجی حل نہ ہونے کے حوالہ سے اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الافغان بات چیت افغانستان کی قیادت کو افغانستان کے اپنے امن عمل کے ذریعے پرامن اور پائیدار حل کیلئے تاریخی موقع فراہم کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے توقع ظاہر کی کہ افغانستان کی جماعتیں بین الافغان بات چیت کے حالیہ مثبت عمل کو جاری رکھیں گی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے جامع سیاسی اور وسیع البنیاد حل کیلئے مسلسل تعاون جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنا ہو گا جو امن عمل کو متاثر اور ڈی ریل کرنے کیلئے تسلسل کے ساتھ کوششیں کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے افغانستان میں تشدد میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام فریقین کو سیز فائر کیلئے تشدد میں کمی لانا ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام معاشی ترقی، علاقائی سالمیت اور رابطوں کیلئے اہم ثابت ہو گا جو کہ نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطہ کیلئے فائدہ مند ہو گا۔ طالبان پولیٹیکل کمیشن کے وفد کا پاکستان کا دورہ افغان امن عمل کے ذریعے پرامن، مستحکم، متحد، آزاد، خود مختار اور خوشحال افغانستان کے حصول میں سہولت کاری کیلئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہے۔