وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں آباد کے زیر التوا 269 ہائوسنگ منصوبوں کے کیسز نیب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے،معاون خصوصی ڈاکٹر شہبا زگل کی پریس کانفرنس

60
وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں آباد کے زیر التوا 269 ہائوسنگ منصوبوں کے کیسز نیب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے،معاون خصوصی ڈاکٹر شہبا زگل کی پریس کانفرنس
وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں آباد کے زیر التوا 269 ہائوسنگ منصوبوں کے کیسز نیب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے،معاون خصوصی ڈاکٹر شہبا زگل کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔10مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہبا زگل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں آباد کے زیر التوا 269 ہائوسنگ منصوبوں کے کیسز نیب کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، ایف سکس اور ایف سیون کی دو کچی آبادیوں کو آئی نائن فور مالکانہ حقوق کی بنیاد پر منتقل کیا جائے گا، اگلے دو ماہ میں 64 ہزار گھر بنانے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہر ہفتے ہائوسنگ سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریور راوی پراجیکٹ پر ایک سیاسی جماعت نے سیاست کی کوشش کی، شہباز شریف اور پرویز مشرف نے بھی اس منصوبہ پر کام شروع کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اس منصوبہ میں کامیاب نہیں ہو سکے، ہمیں بھی کہا گیا کہ یہ پراجیکٹ کامیاب نہیں ہو سکے گا تاہم وزیراعظم عمران خان نے اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا ہے، انہوں نے دن رات محنت کرکے اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اس منصوبہ پر پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہے، یہ ماحول دوست منصوبہ ہے، یہ منصوبہ نہ بھی ہوتا تو لاہور کی آبادی نے پھیلنا ہی پھیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ماحولیاتی تحفظ کے داعی ہیں، اس منصوبہ میں جنگلات اور زراعت کے شعبہ کا خاص خیال رکھا گیا ہے، اس منصوبہ کیلئے 5400 ایکڑ اراضی ایکوائر ہو چکی ہے ، قانونی تقاضے پورے کرکے اس پر جلد کام شروع کیا جائے گا، اس منصوبہ کو دو سڑکیں رنگ روڈ اور موٹروے سے ملائیں گی، ایک سڑک پر فوری کام شروع کیا جائے گا جبکہ دوسری پر بھی جلد کام شروع کیا جائے گا،اس منصوبہ میں 450 ایکڑ رقبہ پر گھنا جنگل لگایا جائے گا، زرعی فارم میں سبزیاں اور زرعی اجناس کاشت کی جائیں گی، اس منصوبہ کی آبادی اسی زرعی علاقہ سے اپنی خوراک کی ضروریات پوری کرے گی، ماضی میں اسلام آباد میں اشرافیہ نے فراڈ زرعی فارم بنائے لیکن اب ایسا نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایک منظم اور جدید شہر بنا رہے ہیں،وزیراعظم والٹن لاہور کے علاقہ میں ایک نیا پراجیکٹ سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ لے کر آئے ہیں، یہ منصوبہ دنیا کے بڑے شہروں کی طرز پر ہو گا، سروے کرایا گیا وہاں کل 1390 درخت ہیں 10 ہزار مزید لگائے جائیں گے، یہ لاہور کا مہنگا ترین علاقہ ہو گا، اس پراجیکٹ کے تحت یہاں اندر کوئی بھی شخص گاڑیاں نہیں لے جا سکے گا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ صوبہ سندھ میں آباد کے ہائوسنگ سے متعلق 269 کیسز زیر التوا ہیں، یہ پراجیکٹ 40 ملین مربع فٹ کے ہیں، ان کیلئے ہم نے متعدد بار سندھ حکومت سے درخواست کی ہے لیکن انہوں نے ان منصوبوں کو لٹکا رکھا ہے، ان منصوبوں سے 7 لاکھ نوکریاں ملیں گی،سندھ حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہ ہونے کے باعث وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ کیسز نیب کو بھیجے جائیں گے، نیب کو کہا جائے گا کہ وہ دیکھے کہ ان کیسز کو کس نے روکا ہوا ہے، کیا یہ رشوت ستانی کا بازار گرم کرنے کے لئے روکے گئے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ کیلئے اب قرضے کا حصول آسان کر دیا گیا، اب پورٹل کے تحت 5 ورکنگ دنوں میں این او سی ایشو ہوا کرے گا، پہلے قرضہ حاصل کرنے والوں کو 20 دستاویزات جمع کرانا پڑتی تھیں لیکن اب وہ صرف 8 دستاویزات جمع کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک محترمہ ہیں جن کا برطانیہ اور پاکستان میں کوئی گھر نہیں ہے، وہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت منصوبوں میں اپنے گھر کے حصول کیلئے درخواست جمع کرا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت ساڑھے 7 ہزار گھر بنا کر دیئے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے 2 ماہ 64 ہزار گھر بننے کا عمل شروع ہو جائے گا اور ان گھروں کی تعمیر کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا، یہ وہ سستے گھر ہیں جو شخص 14 ہزار ماہوار دے گا، گھر کی قسط گھر میں رہائش پذیر ہونے کے بعد سے ادائیگی شروع ہو گی، یہ پرائیویٹ کمپنیوں کی زمینیں اور گھر ہیں، سرکاری زمین پر بھی جلد پراجیکٹ لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کچی آبادیوں کے بارے میں کہہ دیا جاتا ہے کہ انہیں خالی کرایا جائے، ایف سکس اور ایف سیون کی دو کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق پر آئی نائن فور منتقل کیا جائے گا ، جن لوگوں کی رجسٹریشن ہو چکی ہے ان کو وہاں مفت چھت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے سینٹ انتخابات قابل شناخت ووٹ کے ذریعے کرانے پر اتفاق کیا تھا تاہم جب ہم نے یہ بات کی تو وہ اس سے انکار ی ہو گئے، پنجاب کے ایک ایم پی اے سینٹ انتخابات کے دوران ووٹ کی خرید و فروخت کرتے نظر آئے، الیکشن کمیشن نے جس طرح ڈسکہ کے حلقہ میں انتخابات کے حوالہ سے فیصلہ کیا اسی طرح اسلام آباد کے سینٹ انتخابات کے حوالہ سے بھی فیصلہ کرے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں تعمیراتی شعبہ میں سریا، سیمنٹ اور اینٹ کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔