اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں خطاب کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے انتہائی مدلل اور دلیرانہ انداز سے مسئلہ کشمیر، مسئلہ افغانستان سمیت اسلامو فوبیا، فیٹف اور منی لانڈرنگ کے معاملے کو اٹھایا، وزیراعظم عمران خان نے دنیا کو بتایا کہ افغان جنگ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے، سابق حکمران دوسرے ممالک کے ساتھ ذاتی تعلقات قائم کرتے تھے جبکہ وزیراعظم عمران خان ملک اور آنے والی نسلوں کے مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتے ہیں، پاکستان میں کرپشن اور منی لانڈرنگ شریف خاندان نے ایجاد کی، انہوں نے جعلی اکاﺅنٹس اور ٹی ٹیوں کے ذریعے دولت بنائی، وزیراعظم عمران خان کرپشن کے خلاف جہاد کر رہے ہیں، انہوں نے بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق احتساب کا عزم کر رکھا ہے، آج اگر وزیراعظم عمران خان احتساب سے پیچھے ہٹ جائیں تو اپوزیشن جماعتیں لڈیاں ڈالتے پھریں گی۔
ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں شرکت کیلئے نہ جانے پر تنقید غیرضروری ہے، وزیراعظم عمران خان پرچی لیکر گئے اور نہ ہی ان کی باڈی معذرت خواہانہ تھی، انہوں نے بھرپور انداز سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں خطاب کیا اور افغانستان کے حوالے سے حقائق پوری دنیا کے سامنے رکھے کہ امریکہ نے افغانستان میں 20 سال گزارے اور 2 ٹریلین ڈالر سے زائد خرچ کئے لیکن اس کے باوجود آج دنیا میں یہ بحث ہو رہی ہے کہ افغانستان میں90 فیصد سے زائد غربت ہے، افغانستان دوبارہ دہشتگردوں کی آماجگاہ نہ بنا جائے اور افغانستان میں کسطریقے سے امن قائم ہو۔
فرخ حبیب نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں جو اہداف حاصل کرنے آیا تھا اس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، وزیراعظم عمران خان نے دنیا کو بتایا کہ افغان جنگ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے، پاکستان میں 500 کے قریب ڈرون حملے ہوئے، اپوزیشن جو آج ہمارے خلاف باتیں کر رہی ہے نے کبھی بھی ڈرون حملوں اور پرائی جنگ کے حوالے سے بات نہیں کی، وزیراعظم عمران خان کا افغان مسئلہ پر 20 سال سے تسلسل کے ساتھ ایک موقف تھا کہ جنگ افغان مسئلہ کا حل نہیں ہے اور بالاآخر امریکہ کو بھی بات چیت کی میز پر آنا پڑا، سابق افغان صدر اشرف غنی جو راتوں رات افغانستان سے فرار ہوئے تھے انہوں نے مذاکرات کو منطقی انجام تک نہیں پہنچنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شریف خاندان نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کو ایجاد کیا، ان لوگوں نے جعلی اکاﺅنٹس اور ٹی ٹیوں کے ذریعے خوب دولت کمائی، انہی لوگوں کی وجہ سے پاکستان کو براڈشیٹ کے 28 ملین جرمانے کی مد میں ادا کرنا پڑے، شریف خاندان کیلئے کرپشن کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے، یہ لوگ چاہتے تھے کہ کسی طریقے سے کرپشن کو جائز کیا جائے لیکن وزیراعظم عمران خان نے کرپشن کو ایشو بنایا اور وہ ملک سے بدعنوانی کی لعنت کے خاتمے کیلئے جہاد کر رہے ہیں، وہ کسی صورت میں بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کا آپس میں مک مکا ئو تھا، یہ باہمی مشاورت سے ایک دوسرے کے خلاف کیسز کی فائلیں چھپا دیا کرتے تھے، یہ لوگ ہمیشہ ملک کی بجائے ذاتی مفادات کیلئے نظام بناتے تھے جس سے بعد میں یہ فائدے اٹھاتے تھے، یہ لوگ تو چاہتے ہی نہیں کہ نیب کا ادارہ مضبوط ہو، ان کی خواہش ہے کہ نیب ہمیشہ کیلئے بند ہو جائے اور فیٹف قانون سازی کے دوران بھی انہوں نے بلیک میلنگ کی کوشش کی لیکن تحریک انصاف کے دور حکومت میں یہ ممکن نہیں ہے۔
چیئرمین نیب کی مدت ملازمت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع یا دوبارہ تقرری کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، حکومت جو بھی کرے گی، قانون کے مطابق ہی کرے گی، ابھی ان کی مدت 8 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے، اگلے ہفتے تک کوئی فیصلہ سامنے آ جائے گا کہ کسطرح آگے چلنا ہے، شہباز شریف سے چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے کیسے مشاورت کی جائے، ان کے خلاف کیسز چل رہے ہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ موجودہ حکومت کی قومی اداروں کے امور میں کوئی مداخلت نہیں ہے، ماضی میں حکمران ججز کو فون کر کے اپنی مرضی کے فیصلے لکھواتے تھے اور ایک دوسرے کے خلاف کیسز بنواتے تھے، نیب نے گزشتہ 16 سالوں کے دوران مجموعی طور پر 200 ارب کی ریکوری کی جبکہ تحریک انصاف کے تین سالہ دور میں نیب اب تک ساڑھے پانچ سو ارب کے قریب ریکوریاں کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایماندار اور مخلص لیڈر ہیں، انہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد وزیراعظم ہائوس کے اخراجات میں نمایاں کمی کی اور اپنے صوابدیدی فنڈز کو ختم کیا، ماضی میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے حکمرانوں کے کھانے مری جاتے تھے، ان لوگوں نے اقتدار میں آنے کے بعد لوٹ کھسوٹ کر کے شوگر ملیں، پولٹری فارمز اور بیرون ممالک اربوں ڈالرز کی جائیدادیں بنائیں، آج تک یہ جائیدادوں کے حوالے سے جواب نہیں دے سکے، نواز شریف نے اسمبلی کے فلور پر قوم سے جھوٹ بولا تھا اور قطری خط پیش کر کے اپنا مذاق اڑایا تھا، شریف خاندان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچے سے روکنے کیلئے التو کا سہارا لے رہا ہے، یہ لوگ جو مرضی کر لیں انہیں لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینا پڑے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ ن لیگ کی ساری قیادت لندن میں بیٹھی ہوئی ہے، یہ لوگ صرف اقتدار کیلئے پاکستان میں آتے ہیں، شہباز شریف بھی بھاگنا چاہتے ہیں جبکہ مریم نواز بھی کبھی علاج اور کبھی شادی کے بہانہ باہر جانے کیلئے ہاتھ پائوں مار رہی ہیں، ان لوگوں کو ملک سے کوئی غرض نہیں ہے، ای یو ڈس انفولیب میں بھارت کی پاکستان کے خلاف جعلی ویب سائٹس کا جب انکشاف ہوا تھا تو ن لیگ کی قائدین کی طرف سے ابھی تک ایک بیان نہیں آیا، یہ لوگ ہمیشہ دوسرے ممالک کے ساتھ ذاتی تعلقات قائم کرتے تھے جبکہ وزیراعظم عمران خان ملک اور آنے والی نسلوں کے مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتے ہیں۔