وزیراعظم عمران خان چین کے سرکاری دورہ پر روانہ ہو گئے

60

اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان چین کے سرکاری دورہ پر روانہ ہو گئے۔ پیر کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم عمران خان دورے کے دوران چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی کیانگ سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ چین کے صدر اور وزیراعظم کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی الگ الگ ضیافتوں میں بھی شرکت کریں گے۔ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے مابین اس موقع پر بہت سے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین دونوں ممالک کی قیادت کے مابین طویل عرصہ سے قائم اس روایت کا تسلسل ہے جس کے تحت دونوں ممالک کی قیادت باہمی دلچسپی، کے دوطرفہ علاقائی و بین الاقوامی امور پر باقاعدگی کے ساتھ مشاورت کرتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان 5 اگست 2019ءسے مقبوضہ جموں و کشمیر میں پائی جانے والی صورتحال سے جنوبی ایشیاءکے امن اور سلامتی کو درپیش خطرات سمیت علاقے میں ہونے والی تبدیلیوں اور پیش رفت کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا دورہ ، چین کے ساتھ پاکستان کے اقتصادی سرمایہ کاری اور تذویراتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے سلسلے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دیگر امور کے علاوہ وزیراعظم عمران خان چینی قیادت کو پاکستان میں سی پیک کے جاری منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے کے حوالے سے موجودہ حکومت کے حالیہ اہم تاریخی فیصلوں اور بی آر آئی کے ہائی کوالٹی ڈیمانسٹریشن پراجیکٹ کے طور پر سی پیک کو آگے بڑھانے کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے دوطرفہ تجارتی و سرمایہ کاری اشتراک کار کو مضبوط بنانے کے لئے کارپوریٹ اور چین کے کاروباری شعبے کے اعلیٰ نمائندوں کے درمیان ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ وزیراعظم عمران خان بیجنگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہارٹیکلچر ایکسپو کی اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوں گے جبکہ چین کے وزیراعظم لی کی کیانگ میزبانی کریں گے۔ پاکستان اور چین نہ صرف گہرے دوست بلکہ ایک دوسرے کے شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک کے مابین تاریخی تعلقات استوار ہیں۔ دونوں ممالک نے ہر طرح کے حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور یہ آزمودہ دوستانہ تعلقات وقت کی ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں۔ دونوں ممالک کی قیادت مستقبل میں بھی دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے پرعزم اور کوشاں ہے ۔