اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 19 دسمبر 2021ء کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزراء خارجہ کی کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کرنا پاکستان کے لئے انتہائی مسرت کا موقع ہے، یہ غیر معمولی اجلاس افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال بالخصوص انسانیت کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لے گا اور افغان عوام کی مدد کے لئے ایسے ٹھوس اقدامات تجویز کرے گا جنہیں عالمی برادری کی جانب سے حمایت وتعاون کی اشد ضرورت ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے، بروقت امداد نہ پہنچی تو بحران معاشی تباہی کا باعث بن سکتا ہے نتیجتاً سکیورٹی کی صورتحال مزید خراب ہونے سمیت عدم استحکام کے پیدا ہونے کا خطرہ ہے، ان عوامل کے باعث افغانستان سے بڑے پیمانے پر انسانی ہجرت کا خدشہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ او آئی سی مسلم امہ کی اجتماعی آواز بن کر افغان بھائیوں کی فوری انسانی اور سماجی و اقتصادی ضروریات کو پورا کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتی ہے، امید ہے کہ او آئی سی اپنا یہی کردار ضرور ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی میزبانی میں اس غیر معمولی اجلاس کی بحیثیت چیئرمین او آئی سی طلبی مملکت سعودی عرب کا قابل ستائش فیصلہ ہے، او آئی سی کے وزراء خارجہ، نمائندگان، اعلیٰ حکام، رکن ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں اور مبصرین سمیت دیگر ممالک اور علاقائی و عالمی تنظیموں کے خصوصی مندوبین کا بھی تہہ دل سے خیرمقدم کرتے ہیں جو اسلام آباد کا دورہ کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں پختہ یقین ہے کہ یہ اجلاس اسلامی یکجہتی اور بھائی چارے کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے افغان بہن بھائیوں کے لئے نتیجہ خیز ثابت ہو گا، یہ اقدام افغان عوام کی فلاح و بہبود کے لئے دیگر بین الاقوامی اداروں اور شراکت داروں کی حمایت حاصل کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا جو افغانستان میں امن و استحکام کو پائیدار بنانے کی لازمی شرط ہے۔