وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب

123
APP74-31 ISLAMABAD: October 31 - Prime Minister Imran Khan addressing nation from PM Office. APP

اسلام آباد ۔ 31 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاست چمکانے والے بعض عناصر کی باتوں میں نہ آئیں، یہ لوگ اسلام کی خدمت نہیں بلکہ ووٹ بینک میں اضافہ کے لئے عوام کو اکسا رہے ہیں، ایسے عناصر ریاست سے نہ ٹکرائیں، ریاست عوام کے جان و مال کی حفاظت کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، توڑ پھوڑ نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی ٹریفک رکنے دیں گے، حکومت کو اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔سپریم کورٹ کے جج صاحبان کے خلاف جس طرح کی زبان استعمال کی گئی اور یہ کہنا کہ اس فیصلے کے بعد وہ واجب القتل ہیں اور یہ بھی کہنا کہ پاکستان کے آرمی چیف غیر مسلم ہیں ، فوج کے جنرلز کو کہا جا رہا ہے کہ آرمی چیف کے خلاف بغاوت کر دیں، یہ ناقابل قبول اور نہایت افسوسناک باتیں ہیں ، جھوٹ بول کر لوگوں کو اکسایا جائے گا تو فائدہ پاکستان کے دشمنوں کو ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے آسیہ بی بی کیس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے حوالے سے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ آیا ہے اور اس فیصلے پر ایک چھوٹے سے طبقے نے جو ردعمل دیا اور اس فیصلے کے بارے میں جو زبان استعمال کی، اس وجہ سے وہ عوام سے مخاطب ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان دنیا کی تاریخ کا واحد ملک ہے جو مدینہ کی ریاست کے بعد اسلام کے نام پر قائم ہوا۔ اسلام کے نام پر بننے کا مطلب ہے کہ پاکستان کا کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں بن سکتا اور جج صاحبان نے جو فیصلہ دیا ہے وہ آئین کے مطابق دیا ہے اور پاکستان کا آئین قرآن وسنہ کے تابع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹے سے طبقے کی طرف سے پاکستان کی سپریم کورٹ کے جج صاحبان کے خلاف جس طرح کی زبان استعمال کی گئی اور یہ کہنا کہ اس فیصلے کے بعد وہ واجب القتل ہیں اور یہ بھی کہنا کہ پاکستان کے آرمی چیف غیر مسلم ہیں اور فوج کے جنرلز کو کہا جا رہا ہے کہ آرمی چیف کے خلاف بغاوت کر دیں، یہ ناقابل قبول اور نہایت افسوسناک باتیں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان انشاءاﷲ جب ایک عظیم ملک بنے گا تو مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر ہی چل کر بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ایمان کا حصہ ہے کہ اسلامی فلاحی ریاست کے جس مقصد کے لئے پاکستان بنا تھا، اگر ہم اسے ایسی ریاست نہیں بنائیں گے تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کسی مسلمان کا ایمان ہی مکمل نہیں ہوتا جب تک وہ نبی سے عشق نہیں کرتا۔ وزیراعظم نے دوٹوک طور پر کہا کہ ان کی حکومت نے عملی طور پر وہ کام کیا ہے جو آج تک کسی نے نہیں کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ نے ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کی اور خاکے بنائے تو پاکستان مسلم دنیا میں واحد ملک تھا جس نے اس حوالے سے ہالینڈ کی حکومت اور اسلام آباد میں ہالینڈ کے سفیر سے باضابطہ شکایت کی۔ ان کے وزیر خارجہ سے بات کی اور یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ انہوں نے اس سے خاکے واپس کروائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلی مرتبہ اس مسئلہ کو او آئی سی اور اقوام متحدہ میں اٹھایا۔ اس کے نتیجہ میں یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے پہلی بار فیصلہ دیا کہ نبی کی شان میں گستاخی کرنا آزادی اظہار رائے میں نہیں آتا۔