
اسلام آباد ۔ 4 فروری (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نچلے طبقے کو روزگار، تعلیم، صحت اور انصاف کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، آئندہ دنوں میں غربت کے خاتمے کے لئے مکمل مربوط نظام متعارف کرایا جائے گا، کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ کمزور اور پسماندہ طبقے کی بہبود پر توجہ مرکوز کی جائے، موجودہ حکومت اس حوالے سے موثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں وزیراعظم آفس میں مستحق افراد میں صحت انصاف کارڈ کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 70 فیصد غریب خاندانوں کو دو مراحل میں صحت انصاف کارڈ جاری کر رہے ہیں جس سے عام آدمی کی زندگی پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی غریب گھرانے اپنی غربت کی وجہ سے بیماری کا علاج نہیں کرا سکتے۔ انہوں نے اپنی والدہ کی بیماری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب میری والدہ کو کینسر کا مرض لاحق ہوا تو اس وقت پاکستان میں کینسر کا کوئی ہسپتال موجود نہیں تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کینسر سمیت بہت سی بیماریوں کا علاج طویل اور صبر آزما ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں غریب خاندانوں کے گھر اور زیورات تک فروخت ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ اگر کسی کے پاس ہو گا تو اس کو کم از کم اپنے اور اپنے خاندان کے علاج معالجے کی فکر نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام نے بہت مشکل حالات دیکھے ہیں اور تاحال وہ مکمل بحال نہیں ہوئے، قبائلی علاقے کے تمام خاندانوں کے لئے صحت انصاف کارڈ جاری کریں گے تاکہ انہیں ریلیف مل سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد بھی صحت کے شعبہ میں کام کر رہی ہیں اور ایک کروڑ صحت کارڈ پنجاب میں پہنچائے جائیں گے۔ وزیراعظم نے ملک کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ٹیکسٹائل سمیت دیگر تمام کاروباری شعبوں کو سہولتیں دے رہی ہے تاکہ ہمارے نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آ سکیں جس کے لئے ہم چین کے ماڈل پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں وہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی جا رہی ہیں کہ اس پالیسی سے غربت میں کمی آئے۔ انہوں نے کہا کہ درآمدات و برآمدات میں فرق کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی جس کی وجہ سے عوام کو مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کا ہمیں احساس ہے اور صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ دنوں میں غربت کے خاتمے کا پورا مربوط پروگرام متعارف کرانے جا رہے ہیں، محکمہ زکوة، بیت المال، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو یکجا کر کے ایک مربوط پروگرام لائیں گے جس کا مقصد لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک ترقی نہیں کرتا جب تک نچلے طبقوں پر سرمایہ کاری نہ کی جائے، دنیا کے بہت سے ممالک ہم سے آگے جا چکے ہیں کیونکہ ماضی میں اس پر توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ اس امر پر مرکوز ہے کہ وسائل میں کس طرح بہتری لائی جا سکے، پہلے ہسپتالوں سے آغاز کریں گے، صفائی کے ساتھ ساتھ مزید ہسپتالوں کے قیام کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر شعبوں میں بہتری کی طرف جا رہے ہیں، آف شور گیس ڈرلنگ کا آغاز ہو چکا ہے جس کا مقصد گیس کی پیداوار میں بہتری لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ہدف ملک کو فلاحی ریاست بنانا ہے تاکہ نچلے طبقے کو روزگار، تعلیم، صحت اور انصاف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ غریب آدمی کو انصاف کی فراہمی کے لئے لیگل ایڈ کی فراہمی پر بھی غور کر رہے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعظم نے مستحقین میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر وزیر قومی صحت خدمات ڈاکٹر عامر محمود کیانی نے انصاف صحت کارڈ کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صحت انصاف کارڈ پروگرام کے پہلے مرحلہ کا آغاز کیا جا رہا ہے جس سے پسماندہ طبقہ کا 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک کا علاج مفت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں بہتری کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کے تحت اسلام آباد میں تین نئے ہسپتال تعمیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو سال میں ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو صحت کارڈ فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے کے بعد صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار پنجاب اور ملک کے دیگر صوبوں تک پھیلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کینسر کا سب سے بڑا ہسپتال قائم کیا اور ہسپتال میں غریب افراد کے علاج کے لئے اربوں روپے کے عطیات اب بھی دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور اور کراچی میں بھی کینسر ہسپتال تعمیر کئے جا رہے ہیں، جس پر وزیراعظم عمران خان کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔