وزیراعظم عمران خان کا ملکی معیشت کے لئے 1200 ارب روپے کا پیکج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اقتصادی پیکج ہے، پیکج کا مقصد کورونا وائرس کے ملکی معیشت پر اثرات کو کم کرنے ، معاشرے کے زیادہ متاثر ہونے والے طبقات کا تحفط ہے، وزارت خزانہ

91
کسٹم ڈیوٹی کی وصولی میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں 10 فیصدکااضافہ

اسلام آباد ۔ 25 مارچ (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز ملکی معیشت کے لئے 1200 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا ہے جو پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑا اقتصادی پیکج ہے، حکومت کی جانب سے جاری جامع پیکج کا مقصد کورونا وائرس کے ملکی معیشت پر اثرات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے زیادہ متاثر ہونے والے طبقات کا تحفط ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 1200 ارب روپے کے مالیاتی پیکج میں ایمرجنسی رسپانس کے لئے 190 ارب روپے، این ڈی ایم اے 25 ارب روپے، میڈیکل ورکرز کے لئے 50 ارب روپے، ایمرجنسی فنڈ 100 ارب روپے اور خوراک و صحت کی اشیاء پر ٹیکس مراعات کے لئے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اسی طرح عام شہریوں کے ریلیف کے لئے 570 ارب روپے، روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کے ریلیف کے لئے 200 ارب روپے، پناہ گاہوں اور زیادہ متاثرہ طبقہ کے لئے 150 ارب روپے، پٹرول ڈیزل کی مد میں 70 ارب روپے، یوٹیلٹی سٹورز کی فنڈنگ کے لئے 50 ارب روپے جبکہ بجلی اور گیس کی سبسڈی کے لئے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ بیان کے مطابق بزنس اور اکانومی کی مالی معاونت کے لئے 480 ارب روپے، کاشتکاروں سے گندم خریداری کے لئے 280 ارب روپے، برآمد کنندگان کے ریلیف کے لئے 100 ارب روپے اور ایس ایم ایز اور زراعت کے لئے 100 ارب روپ یرکھے گئے ہیں۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان کے کیپیٹل مارکیٹ کی سپورٹ کے لئے معاشی پیکج کا حجم 1240 ارب روپے ہے۔ بیان کے مطابق ایمرجنسی رسپانس کے لئے 190 ارب روپے رکھے گئے ہیں جن میں کورونا کے خلاف جنگ کے لئے این ڈی ایم اے کو آلات اور آپریشن کے لئے 13 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں جبکہ 12 ارب روپے اضافی دیئے جا رہے ہیں۔ طبی آلات کی درآمد پر 61 مصنوعات پر مکمل ٹیکس کی چھوٹ کے علاوہ طبی ورکرز کے لئے 50 ارب روپے جبکہ ایمرجنسی فنڈ کے لئے 100 ارب روپ رکھے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہریوں کے ریلیف کے لئے 570 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں 12 ملین متاثرہ خاندانوں کو تین ہزار روپے چار ماہ کے لئے دیئے جائیں گے جو 144 ارب روپے ہوں گے اور کفالت پروگراوم سے استفادہ کرنے والے پانچ ملین خاندانوں کو چار ماہ کے لئے تین ہزار روپے فی گھرانہ دینے کے علاوہ 7 ملین مزید گھرانوں کو مالی معاونت دی جائے گی۔ روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو 200 ارب روپے جبکہ بجلی اور گیس کے بلز کو تین ماہ موخر کرنے کے لئے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ پٹرول ڈیزل کی قیمت میں کمی کے لئے 70 ارب روپے اور یوٹیلٹی سٹورز کو 50 ارب روپے کی اضافی گرانٹ دی جائے گی۔ مزید برآں کاروباری برادری اور معیشت کی سپورٹ کے لئے 480 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں 8.25 ملین ٹن گندم کی خریداری کے لئے کاشتکار طبقہ سے 280 ارب روپے کی گندم خریدی جائے گی۔ برآمدات پر ری فنڈ کے لئے 100 ارب روپے، ایس ایم ایز اور زراعت کے لئے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے معاشی پیکج سے ملکی معیشت کی بحالی کے علاوہ عام آدمی کو سہولیات کی فراہمی سمیت زراعت اور صنعت کے شعبوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔