وزیراعظم عمران خان کا نیشنل کوآرڈنینشن کمیٹی برائے ہاﺅسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس سے خطاب

93

اسلام آباد ۔ 23 جولائی (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے تمام چیف سیکرٹری صاحبان کو ایک ہفتے میں تعمیرات کے حوالے سے ون ونڈو کی سہولت اور حکومتی اجازت ناموں، فیسوں کی ادائیگیوں، مختلف متعلقہ محکموں کی جانب سے درخواستوں پر متوازی کام ہونے کا آن لائن نظام متعارف کرانے کے سلسلے میں لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعمیرات کے شعبے کے لیے حکومتی مراعاتی پیکیج کا مقصد معاشی عمل کو تیز کرنے اور تعمیرات کے شعبے سے منسلک صنعتوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ عام آدمی اور خصوصاً کم آمدنی والے افراد کے اپنے گھر کے خواب کی تکمیل ہے، حکومت اس ضمن میں نظام کو آسان سے آسان تر بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سہولت سے مستفید ہو سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں نیشنل کوآرڈنینشن کمیٹی برائے ہاﺅسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات شبلی فراز، معاونینِ خصوصی ملک امین اسلم، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شبہاز گل، چئیرمین نیا پاکستان ہاﺅسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، گورنر سٹیٹ بنک، سیکرٹری ہاﺅسنگ، چیف سیکرٹری پنجاب، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان شریک ہوئے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے سندھ، بلوچستان کے صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان، آزاد جموں و کشمیر کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری، صدر نیشنل بنک، صدر بنک آف خیبر و دیگر نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تعمیرات کے شعبے کے لیے جو مراعاتی پیکیج دیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ اس پیکیج کا مقصد جہاں معاشی عمل کو تیز کرنا اور تعمیرات کے شعبے سے منسلک صنعتوں کا فروغ ہے وہاں عام آدمی اور خصوصاً کم آمدنی والے افراد کے اپنے گھر کے خواب کے حصول کی تکمیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس ضمن میں نظام کو آسان سے آسان تر بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام اس سہولت سے مستفید ہو سکے۔ وزیرِ اعظم نے تمام چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ آئندہ ایک ہفتے میں تعمیرات کے حوالے سے ون ونڈو کی سہولت اور حکومتی اجازت ناموں، فیسوں کی ادائیگیوں ، مختلف متعلقہ محکموں کی جانب سے درخواستوں پر متوازی کام ہونے کا آن لائن نظام متعارف کرانے کے سلسلے میں لائحہ عمل پیش کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ حکومتی اجازت ناموں، این او سی و دیگر عوامل مقررہ وقت میں مکمل کیے جائیں اور اس ضمن میں غفلت یا غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کرنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تعمیرات کے شعبے میں ہر سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کو برﺅے کار لایا جائے تاکہ نظام کو تیز اور آسان ترین بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت جلد از جلد مکمل کی جائے تاکہ اتھارٹی اپنے کام کا باقاعدہ آغاز کر سکے۔ کم آمدنی والے افراد کے لئے سستے گھروں کی تعمیر اور اس حوالے سے بنکوں کی جانب سے مارگیج کی سہولت کو فروغ دینے کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے وزارتِ خزانہ اور سٹیٹ بنک کو ہدایت کی کہ حکومت کی جانب سے بنکوں کو سبسڈی فراہم کرنے کے عمل کو آسان ترین بنانے کے عمل کو بھی فوری طور پر حتمی شکل دی جائے تاکہ بنکوں کو اس ضمن میں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ چیئرمین ایل ڈی اے نے اجلاس کو لاہور میں نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام کے تحت ایل ڈی اے سٹی کے منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ چیف سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے مطابق صوبہ سندھ میں بھی تعمیرات کے حوالے سے ٹیکسوں کی شرح کو گھٹا کر صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے برابر کر دیا گیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے بھی تعمیرات کے حوالے سے نظام کو سہل بنانے سے متعلق اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات مثلا پورٹل کے قیام، ای سہولت مراکز کے قیام پر تفصیلی بریفنگ دی۔