وزیراعظم عمران خان کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پالیسی بیان

208

اسلام آباد ۔ 6 اگست (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ‘ ہم عالمی عدالت انصاف میں جانے کا بھی سوچ رہے ہیں، عالمی برادری بھارت کی ان کارروائیوں کو رکوائے، بھارتی اقدام سے ساری دنیا کو نقصان ہوگا، کشمیریوں کے ساتھ سارا پاکستان ہی نہیں بلکہ مسلمان دنیا کی آواز ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اعلان نریندر مودی کے انتخابی منشور کا حصہ تھا‘ یہ وہ نظریہ ہے جس کی بنیاد آر ایس ایس نے رکھی جس کا مقصد بھارت میں ہندو راج قائم کرنا تھا‘ ‘ ہم نے خلوص نیت کے ساتھ بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کوششیں کیں تاہم بشکیک سربراہ اجلاس کے موقع پر ہمیں اندازہ ہوگیا تھا کہ بھارت بات چیت میں سنجیدہ نہیں اور وہ اس پیشکش کو ہماری کمزوری سمجھ رہا ہے‘ مہاتما گاندھی اور جواہر لال نہرو کی سیکولر سوچ کے برعکس کارروائیاں جاری ہیں‘ یہی وہ سوچ ہے جس کے تحت مہاتما گاندھی کا قتل ہوا‘ بھارتی سوچ ساری دنیا کو نقصان پہنچا سکتی ہے‘ عالمی برادری سے اس لئے خاموش ہے کہ بھارت میں زیادہ نقصا ن مسلمانوں کا ہو رہا ہے مگر اس کا ساری دنیا کو نقصان پہنچے گا‘ کشمیر کے معاملے پر سارے عالم اسلام کی آواز بلند ہو رہی ہے‘ کشمیر میں کشمیریوں اور مجموعی طور پر بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے ہمارا کام ہے کہ دنیا کے سامنے اس معاملے کو اٹھائیں۔ منگل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارت کی جانب سے بھارتی دستور کے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 الف کی تنسیخ کے ذریعے بھارتی مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کی غیر قانونی اور جابرانہ کوشش‘ لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ‘ کلسٹر بموں کا استعمال اور مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے پیش کی گئی تحریک پر پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج کے مشترکہ سیشن کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ یہ سیشن صرف کشمیر یا پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔