اسلام آباد۔17نومبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں شکست تسلیم کرنے کا جذبہ ہونا چاہئے، پاکستان تحریک انصاف پر اعتماد کا اظہار کرنے پر گلگت بلتستان کے عوام کے شکرگزار ہیں، وفاقی حکومت اس علاقہ کے عوام کا احساس محرومی دور کرنے کیلئے گلگت بلتستان کو صوبے کا درجے کا دینے کا وعدہ پورا کرے گی، انتخابی عمل کو منصفانہ اور شفاف بنانے کیلئے عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام متعارف کرایا جائے گا، سینٹ کے انتخابات میں خفیہ بیلٹ کی بجائے شو آف ہینڈ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کیلئے پارلیمنٹ میں ترمیمی بل پیش کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سینٹ انتخابات کے حوالہ سے بل پیش کرنے کا مقصد سینٹ کے آئندہ انتخابات میں ووٹوں کی خرید و فروخت کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہو گی، اس سے پتہ چل جائے گا کہ کونسی سیاسی جماعت اس عمل کی حمایت کرے گی اور بدعنوانی کی روک تھام کی مخالفت کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کا ایک اہم قدم ہے، پاکستان تحریک انصاف نے 2018ءمیں اپنے ووٹ فروخت کرنے پر صوبائی اسمبلی کے 12 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ الیکٹرانک ووٹنگ سے متعلق انہوں نے کہا کہ نادرا کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر نظام وضع کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کمپیوٹرائزڈ نظام سے بیرون ملک مقیم 90 لاکھ پاکستانیوں کو بھی آن لائن ووٹ ڈالنے میں آسانی ہو گی۔ وزیراعظم نے حالیہ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف پر اعتماد کا اظہار کرنے پر گلگت بلتستان کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سخت موسمی صورتحال کے باوجود دور دراز علاقوں میں بھی ووٹ ڈالنے کی شرح زیادہ رہنا قابل تعریف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اس علاقہ کے عوام کا احساس محرومی دور کرنے کیلئے گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دینے کا وعدہ پورا کرے گی، گلگت بلتستان کی ترقی کیلئے تمام ممکن اقدامات کئے جائیں گے، گلگت بلتستان کے عوام کو صوبہ کے قیام کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ رکھا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کے انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں شکست قبول کرنے کے جذبہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 2013ءکے انتخابات کے بعد چار حلقوں کو کھولنے کا جو مطالبہ کیا تھا اس کے پیچھے بھی مقصد یہی تھا کہ مستقبل میں منصفانہ اور شفاف انتخابات کا نظام وضع ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ ٹیم کی کپتانی کے دوران بھی انہوں نے میچوں میں ہمیشہ غیر جانبدارانہ ایمپائر کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر عملدرآمد سے سیاسی جماعتوں میں انتخابی عمل پر اعتماد اور نتائج کو ماننے کی روایت پڑے گی۔