وزیراعظم عمران خان کی دورہ چین پر روانگی سے قبل چینی میڈیا سے گفتگو

110

اسلام آباد ۔ یکم نومبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ چین کو نہایت اہم اور امید افزاءقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمہ، غربت میں کمی، بہتر اسلوب حکمرانی، زراعت کی بہتری سمیت مختلف شعبوں میں چین کے تجربات سے سیکھنے اور استفادہ کرنے کا موقع ملے گا، دنیا میں چین کی ترقی کا ماڈل منفرد ہے، چین جیسی ترقی کیلئے طویل المدتی اہداف پر کام کرنے کی ضرورت ہے، سی پیک کے تحت پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتیں لگیں گی، سرمایہ کاری ہو گی، پاکستان کی کم ہوتی برآمدات کو بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار دورہ چین پر روانگی سے قبل جمعرات کو چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ان کا وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد کسی بھی ملک کا دوسرا سرکاری دورہ ہے، اس سے پہلے انہوں نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ پاک۔چین تعلقات کی تاریخ سے پوری طرح آگاہ ہیں، پاک۔چین تعلقات بہت پرانے ہیں، چین ہمارا سدا بہار دوست ہے اور اس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام چین کو اپنا قابل اعتماد دوست تصور کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ چین تیزی سے ترقی کرنے والی دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے جس نے غربت، بدعنوانی کی لعنت اور بعض دیگر بڑے مسائل پر کامیابی سے قابو پایا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے بدعنوانی میں ملوث 400 سے زائد با اثر لوگوں کو سزائیں دیں اور 70 کروڑ افراد کو غربت سے نجات دلائی جو ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر زرعی ملک ہے، پاکستان کے ماہی پروری کے شعبہ میں بہت زیادہ صلاحیت پائی جاتی ہے، ان شعبوں میں پاکستان چین کے تجربات سے بہت زیادہ استفادہ کر سکتا ہے، اس ضمن میں پاک۔چین شراکت داری بہت مفید ثابت ہو گی۔