وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تھر کوئلہ کے ذخائر اور ان کے استعمال سے متعلق اجلاس

105

اسلام آباد ۔ 17 مئی (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے تھر کوئلہ کو ملک کا ایک اہم اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تھر کے کوئلہ کو بروئے کار لانے سے ملکی توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی، وفاقی حکومت قومی مفاد کے حامل تھر منصوبہ کو کامیاب بنانے میں ہر ممکنہ مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں تھر کوئلہ کے ذخائر اور ان کے استعمال سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیرِ توانائی عمر ایوب خان، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، ترجمان ندیم افضل چن، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، سیکرٹری پاور عرفان علی، سی ای او حبکو خالد منصور، سی ای او تھل نووا پاور سلیم اللہ میمن، منیجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی شاہجہاں مرزا اور دیگر شریک تھے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ تھر کول فیلڈ میں کوئلہ کا دنیا کا ساتواں بڑا ذخیرہ پایا جاتا ہے جو کہ ایک اندازے کے مطابق آئندہ 200 سالوں کیلئے ایک لاکھ میگا واٹ بجلی بنانے کے کام آ سکتا ہے، تھر میں کوئلہ کے 175 ارب ٹن ذخائر 50 ارب ٹن تیل اور 2 ہزار ٹریلین کیوسک فٹ گیس کے برابر توانائی کے حامل ہیں۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ تھرکول بلاک ٹو کو بروئے کار لانے کے پہلے مرحلہ پر کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے مرحلہ میں کام جاری ہے۔ ان مختلف مراحل میں تھر کوئلہ کو استعمال کرتے ہوئے بجلی کے کارخانے لگائے جا رہے ہیں تاکہ ملک میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے موجود کوئلے کو برؤے کارلایا جائے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ بلاک ٹو سے 2025ء تک 5 ہزار میگاواٹ بجلی آئندہ 50 سالوں تک پیدا کی جا سکتی ہے۔ وزیرِاعظم کو سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی کی جانب سے تھر میں کان کنی کے منصوبہ پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم کو تھر فاؤنڈیشن کے تحت تعلیم، صحت، تھر کے مکینوں کو ہنر سکھانے، تھر میں شجرکاری جیسے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر کوئلہ ملک کا ایک اہم اثاثہ ہے جس کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ تھر کے کوئلے کو برؤے کار لانے سے ملکی توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ مختلف کمپنیوں کی جانب سے ٹرانسپورٹیشن، پانی کی فراہمی اور بجلی کی ترسیلی لائن کے قیام کے سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے معاونت کی درخواست پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت قومی مفاد کے حامل تھر منصوبے کو کامیاب بنانے میں ہر ممکنہ مدد فراہم کرے گی۔