وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت بالخصوص قانونی ذرائع سے رقوم بھجوانے میں آسانی اور مراعات دینے کیلئے فالواپ اجلاس

115
APP98-22 ISLAMABAD: October 22 - Prime Minister Imran Khan chairs meeting regarding facilitation to overseas Pakistan for easing and incentivizing home remittances through legal channels at PM Office. APP

اسلام آباد ۔ 22 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کو عظیم اثاثہ قرار دیتے ہوئے ان کی طرف سے ترسیلات زر بھجوانے میں سہولت اور آسانی پیدا کرنے کیلئے اہم اقدامات کی منظوری دےدی ہے جس سے قانونی ذرائع سے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے پیر کو سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت بالخصوص قانونی ذرائع سے رقوم بھجوانے میں آسانی اور مراعات دینے کیلئے فالواپ اجلاس کی صدارت کی۔ وزیراعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے مزید سہولت پیدا کرنے کیلئے موجودہ ہوم ریمیٹنس ایجنسی انتظامات کے تحت فارن کارسپنڈنٹ اداروں کے ذریعے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور اس کے مجاز ڈیلرز (بینکوں) کو ”بزنس ٹو کسٹمر“ (بی 2 سی) اور ”کسٹمر ٹو بزنس“ (سی 2 بی) ٹرانزیکشن پر عملدرآمد کی اجازت دےدی۔ ”بی 2 سی“ لین دین کے حوالہ سے 1500 ڈالر فی کس ماہانہ فری لانس اور انفارمیشن سسٹم سروسز کی اجازت دی گئی ہے۔ کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز کے علاوہ ٹرانزیکشن سروسز کی ہر ماہ 1500 ڈالر فی کس تک بھجوانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ پنشنرز اب 2 لاکھ 50 ہزار روپے فی کس ماہانہ تک رقوم وصول کر سکیں گے۔ ”سی 2 بی“ لین دین کے حوالہ سے یوٹیلٹی بلز، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے منظور شدہ اداروں کی تعلیمی فیسوں، سپر سٹورز، انشورنس کمپنیز، کریڈٹ کارڈ وغیرہ کی ادائیگی کیلئے بھی سمندر پار پاکستانیوں سے براہ راست ادائیگیاں وصول کی جا سکیں گی۔