اسلام آباد ۔ 04جون (اے پی پی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی کے باعث کورونا کیسز میں کمی آئی ۔ کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح تسلی بخش ہے۔ایس او پیز پر عملدرآمد سے کورونا پر کافی حد تک کنٹرول پالیا گیا ہے۔کورونا ابھی مکمل ختم نہیں ہوا خطرہ اب بھی موجود ہے۔ حکومتی کوششوں سے کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بڑھایاگیا۔ اگر ہم محتاط انداز سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے رہے تو ہسپتال جلد ویران ہونگے اور کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے۔ کورونا کے خلاف طبی عملہ صف اول پر ہے۔ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کوپولی کلینک ہسپتال کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ نے ٹیم ورک کے ذریعے کورونا وباءکا مقابلہ کیا اور مشکل وقت میں عوام کی خدمت میں پیش پیش رہے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے وباءسے متعلق زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی ترتیب دی۔وزیراعظم نے کورونا کے پھیلاو¿ کو روکنے کیلئے سمارٹ لاک ڈاو¿ن کی حکمت عملی اپنائی۔وزیراعظم عمران خان کی سمارٹ لاک ڈاو¿ن کی پالیسی کو دنیا نے اپنایا۔وزیراعظم عمران خان کی حکمت عملی کے باعث کورونا کے کیسز میں کمی آئی ۔سمارٹ لاک ڈاﺅن کی اس حکمت عملی کے اسلام آباد سمیت ملک بھر میں نمایاں نتائج سامنے آئے ہیں۔اسلام آباد میں گزشتہ روز 113افراد کے کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے جبکہ یکم جون کی ان کی تعداد771کے لگ بھگ تھی،حکومت کی حکمت عملی کے باعث کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح تسلی بخش ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا وژن تھا کہ معاشی طور پر کمزور اور مزدور طبقہ کو بھوک سے بچایاجائے جبکہ دوسری طرف کورونا کا پھیلاﺅ روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے پر عوام کے شکر گزار ہیں۔ایس او پیز پر عملدرآمد سے کورونا پر کافی حد تک کنٹرول پالیا گیا ہے۔کورونا ابھی مکمل ختم نہیں ہوا لہذا خطرہ اب بھی موجود ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ این سی او سی کو کورونا وباءکے پھیلاو¿ کے خلاف100دن مکمل ہو گئے۔ این سی او سی نے کورونا وباءکے پھیلاو¿ کو روکنے کیلئے دن رات کام کیا جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں،این سی اوسی میں وفاقی وزرائ، صوبائی حکومتوں ،فوجی وسول افسران اور ماہرین کورونا کے خلاف مل کر حکمت عملی ترتیب دی۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے کورونا وباءکے دوران احساس پروگرام کے ذریعے مستحق لوگوں تک امداد پہنچائی۔اس کی ساری دنیا میں پذیرائی ہوئی۔ڈیڑھ کروڑ خاندانوں میں 150ارب روپے میرٹ اور شفافیت کے ذریعے تقسیم کئے گئے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ کورونا کے خلاف طبی عملہ صف اول پر ہے۔پوری دنیا میں کورونا ءکی وباءپھیلی ہوئی ہے ۔ماضی کی حکومتوں نے شعبہ صحت کو نظر انداز کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومتی کوششوں سے کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بڑھایاگیا۔ابتدائی طور پر کورونا کی ٹیسٹنگ کےلئے دو لیابارٹریاں تھیں،حکومت اور این سی اوسی کو کوششوں سے اب ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تعداد129ہو چکی ہے۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے وینٹیلیٹرز بنانا شروع کر دئیے ہیں۔ہسپتالوں میں ضرورت کے مطابق بیڈز کی سہولت موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم محتاط انداز سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے رہے تو ہسپتال جلد ویران ہونگے اور کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم سب نے متحد ہو کورونا وباء سے نبرد آزما ہونا ہے۔اپوزیشن کو غیر یقینی پیدا کرنے اور افواہوں پر مبنے بیانات سے گریز کرنا چاہئے جس سے دراڑیں پڑیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے طبی عملہ کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیاہے۔وہ سخت حالات میں پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔حکومت غافل نہیں ،ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے۔وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے این سی او سی کی جانب سے قوم کی خدمت اور قومی کاوش کے 100دن مکمل ہونے پر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کوخراج تحسین کیا۔انہوں نے پولی کلینک اسلام آباد کے دورہ کے دوران کرونا وباء کے خلاف فرنٹ لائن کے ہیروز کے موثر کردار کو سراہا۔اس موقع پر وزیر اطلاعات نے ڈاکٹرز اور طبی عملے میں ماسکس اور سینیٹائزر بھی تقسیم کیئے۔