کوہاٹ۔28نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملکی معیشت کو پائیدار بنانے ، اداروں کو با اختیار بنا کراپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں ، ماضی کی حکومتوں نے کرپشن اور لوٹ مار کے علاوہ کچھ نہیں کیا، جب ہمیں حکومت ملی خزانہ خالی تھا جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، وزیراعظم عمران خان نے عالمی سطح پر پاکستان کو عزت دلوائی، امریکہ اور یورپی قیادت کے سامنے کبھی معذرت خواہانہ انداز نہیں اپنایا۔ وہ ہفتہ کو کوہاٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کہ کوہاٹ پریس کلب صحافتی دنیا میں اہم کردار ادا کر رہا ہے کوہاٹ کے ایسے سپوت ہیں جنہوں نےکوہاٹ اور پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کوہاٹ کو ترقی سے محروم رکھا گیا پاکستان تحریک انصاف کے پانچ سالہ دور اقتدار میں جتنی ترقی کوہاٹ کی ہوگی ماضی میں ہونے والی تمام ترقیوں سے زیادہ ہوگی ۔انہوں نے کہا کے کوہاٹ روڈکو کو اپ گریڈ کرنے کے لئے ایم این اے شہریار آفریدی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جون 2020تک ہکلہ۔ کوہاٹ روڈ مکمل ہو جائے گا اس سے اسلام آباد تک کا سفر کم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں نے ملکی مفاد کو قومی مفادات پر ترجیح دی ، ایسا ماحول بنایا جس میں ملکی معیشت کومصنوعی طور پر مثبت بنایا گیا حالانکہ ملکی معیشت تباہی کے دھانے پرتھی، ادارے مفلوج تھے،ان کی خارجہ پالیسی ایسی تھی کہ پاکستان دنیا میں اکیلا کھڑا تھا، وزیراعظم عمران خان نے تمام چیلنج کو قبول کرتے ہوئے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی اور بغیر کسی خوف کے کام کرتے ہوئے پاکستان کو عالمی سطح پر وہ حق دلایا جو بنتا تھا۔وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملک کو ترقی اور عوام کو خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کرنے، انصاف کی فراہمی کے نظام کو شفاف اور میرٹ کو یقینی بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک کے غریب مستحق اور نادار لوگوں کے لیے احساس پروگرام، انصاف صحت پروگرام متعارف کرایا اور روزگار کے مواقعے فراہم کیے تاکہ نئی نسل بہتر انداز میں اپنی خدمات سرانجام دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں کورونا وائرس سے کامیاب حکمت عملی سے نمٹنے ، دنیا نے بھی پاکستان ان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا امریکہ کے سابق فنانشل ایڈوائزرنےپاکستان کی کروناسے نمٹنے کی حکمت عملی کو سراہا اور کہا کہ اگر امریکہ بھی اس پرعمل کرتا ا تو اربوں ڈالر کی بچت ممکن تھی۔