لاہور۔12نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ملک کا معاشی استحکام ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی سے وابستہ ہے، وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ایس ایم ایز حکومت کی توجہ کا مرکز ہیں۔وہ چیمبرز اور تجارتی ایسوسی ایشنز کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ مختلف سیشنز سے وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داو د، وفاقی سیکرٹری صنعت جواد رفیق ملک نے بھی اور لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق نے بھی خطاب کیا۔
خسرو بختیار نے کہا کہ حکومت ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے جس سے ملک میں کاروبار اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ایس ایم ای سیکٹر کے مالی مسائل کو حل کرنے اور آسان قرضوں کے اجرا کے لیے مائیکرو فنانس بینکوں کو بھی آن بورڈ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے مطابق بینک ایس ایم ایز کو تمام عوامل مدنظر رکھتے ہوئے قرضے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نئی ایس ایم ای پالیسی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو قرضوں کی فراہمی اور ٹیکس میں نرمی سمیت دیگر مراعات مہیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایز کو ٹیکس ریلیف ،آسان قرضوں کے لیے فوری رجسٹریشن اور سرکاری ریگولیٹری اتھارٹیز سے این او سی لینے کے لیے خصوصی کارڈ جاری کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے فروغ اور ترقی کے لیے ایک خصوصی فنڈ قائم کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داو د نے کہا کہ حکومت کاروباری برادری بالخصوص مینوفیکچرنگ اور برآمدی شعبوں کو سہولت فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ دو بجٹ میں برآمدی شعبوں کے لیے تمام خام مال کو زیرو ریٹ قرار دیا ہے اور مزید شعبوں کے لیے آئندہ بجٹ میں اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف تیار شدہ مصنوعات کی درآمد کی حوصلہ شکنی کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے جبکہ مقامی طور پر تیار نہ ہونے والے تمام خام مال کو زیرو ریٹ کیا جائے گا۔لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ لاہور چیمبر ایس ایم ای پالیسی کی مکمل حمایت کرتا ہے اور حکومت کی جانب سے ایسی اہم پالیسی کے اجراکو سراہتا ہے جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ایس ایم ایز کو جو خصوصی کارڈ جاری کررہی ہے اسے دیگر سرکاری ریگولیٹری اداروں بالخصوص ایف بی آر سے منسلک کیا جائے تاکہ انہیں ہر طرح سے خود بخود سہولت مہیا ہوسکے۔ نہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ سپیشل اکنامک زونز میں لاہور چیمبر جیسی ٹریڈ باڈیز کو آن بورڈ لیا جائے اور انہیں انتظامی کردار بالخصوص ممکنہ کاروباری افراد کو صنعتی پلاٹوں کی فروخت پر نظر رکھنے کا اختیار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں زمین کی قیمت زیادہ ہے، ایس ایم ایز کے لیے سپیشل اکنامک زونز میں زمین کی قیمت کم ہونی چاہیے۔ دیگر چیمبرز نے بھی لاہور چیمبر کی تجاویز کی تائید کی۔ لاہور چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر میاں عتیق الرحمان سابق ای سی ممبر سجاد افضل شیخ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔