وزیراعظم محمد شہبازشریف نے خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں اور برفباری سے جاں بحق افراد کے ورثا اور زخمیوں میں معاوضے کے چیک تقسیم کئے

145
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں اور برفباری سے جاں بحق افراد کے ورثا اور زخمیوں میں معاوضے کے چیک تقسیم کئے

پشاور۔ 06 مارچ (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نےخیبرپختونخوا میں حالیہ طوفانی بارشوں اور برفباری کے متاثرین میں بدھ کو معاوضے کے چیک تقسیم کئے ۔وزیراعظم نے وفاقی حکومت کی جانب سے ضم شدہ قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں حالیہ طوفانی بارشوں اور برف باری سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء میں 20 لاکھ روپے اور ہر زخمی میں 5 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے۔

وزیر اعظم نے گورنر ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران متاثرین کو معاوضے کے چیک حوالے کیے۔ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم کا خیبرپختونخوا کا یہ پہلا دورہ تھا۔اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی، اراکین قومی اسمبلی خواجہ محمد آصف، انجینئر امیر مقام، سردار محمد یوسف، مرتضیٰ جاوید عباسی، عطاء اللہ تارڑ، مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار، سابق گورنر کے پی، انجینئر اقبال ظفر جھگڑا اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک ،آئی جی پی کے پی کے اختر حیات گنڈا پور،اراکین صوبائی اسمبلی اور بارشوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین بھی تقریب میں موجود تھے ۔ یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں حالیہ طوفانی بارشوں اور برف باری کے دوران 27 بچوں سمیت 40 افراد جاں بحق اور 62 زخمی ہوئے۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ تمام تباہ شدہ اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کا تخمینہ پانچ دنوں میں مکمل کریں اور معاوضے کی ادائیگی کا عمل 11 مارچ 2024 تک مکمل کیا جائے۔

وزیر اعظم نے این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ اہلکاروں کی نقل و حمل کے لیے ہیلی کاپٹر کی سہولت استعمال کریں تاکہ خیبر پختونخوا کے دور افتادہ اضلاع میں تباہ شدہ اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کے تخمینے کو جلد از جلد یقینی بنایا جا سکے تاکہ معاوضے کے پیکج کا عمل مکمل کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تاخیر ناقابل قبول ہوگی اور اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہونے والے اہلکاروں کا احتساب کیا جائے گا۔

محمد شہباز شریف نے اعلان کیا کہ خیبرپختونخوا میں ہر تباہ شدہ گھر کی تعمیر نو/مرمت کے لیے سات لاکھ روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھر کے لیے تین لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گےانہوں نے مزید کہا کہ مالی معاوضہ انسانی زندگی کا نعم البدل نہیں انہوں نے کہا کہ قرآن پاک اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی مشکل حالات میں صبر کی تلقین کی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے دوسرے روز بھی بلوچستان کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ رپورٹ ہونے والی انسانی جانوں کے لحاظ سے کے پی سب سے زیادہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ صوبہ ہے جس کے بعد بلوچستان اور آزاد کشمیر کا نمبر آتا ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے وفاقی حکومت تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے گی۔

وزیراعظم نے حالیہ طوفانی بارشوں کے دوران ریلیف اور ریسکیو کی کوششوں میں این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، پولیس اور کے پی کی ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے یقین دلایا کہ این ڈی ایم اے سمیت وفاقی حکومت کے ادارے خیبر پختونخوا کے متاثرین کی ہر ممکن بحالی اور مدد کریں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں یہاں خیبرپختونخوا کے بارشوں کے متاثرین سے اظہار یکجہتی اور ہمدردی کے لیے آیا ہوں انہوں نے ہر ممکن مدد اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے دوچار سات ممالک میں شامل ہے اور 2022 کا تباہ کن سیلاب اس کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جامع حکمت عملی بنائی جائے ورنہ آنے والی نسل ہمیں معاف نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کے متاثرین میں بھی اربوں روپے کا پیکج تقسیم کیا گیا اس دوران سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبر پختونخوا سمیت تمام صوبوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشنز کی ذاتی طور پر نگرانی کی وزیراعظم نے بارش سے متاثرہ افراد اور بچوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل دریافت کئے وزیراعظم اور دیگر نے جاں بحق ہونے والوں کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

قبل ازیں گورنر خیبر پختونخواہ حاجی غلام علی نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ بعد ازاں گورنر نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور معاشی امور سمیت مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔