اسلام آباد۔20اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت منصوبوں کے حوالے سے فوری پیشرفت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں ان منصوبوں کے حوالہ سے غیر ضروری تاخیر کی گئی جس کا ہمیں بہت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، سعودی عرب نے پاکستان کی مالی مشکلات کے حل، گرانٹ ، قرضوں کی فراہمی اور سرمایہ کاری کے ذریعے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری جمعرات کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے زیر التوا منصوبوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے وفد جو کہ پاکستان کے دورے پر ہے، نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے زیر التوا منصوبوں کے حوالے سے 48گھنٹوں میں تمام رکاوٹیں دور کر لی گئی ہیں اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام نے تمام ضروری کاروائی بھی مکمل کرلی ہے۔
وزیراعظم نے اس حوالے سے پیش رفت پر اظہار مسرت کرتے ہوئےکابینہ کے متعلقہ ارکان اور افسران کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ہمیں اسی ولولے ، جوش اور نیک نیتی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ہم نے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے منصوبوں کے حوالے سےغیر ضروری تاخیر کی جس کا ہمیں بہت نقصان اٹھانا پڑرہا ہے تاہم اب ہمیں اسی رفتارسے آگے بڑھنا ہے جس رفتار سے پچھلے دو دنوں میں کابینہ کے متعلقہ ارکان اور افسران کے اس گروپ نے کام کیا۔
اجلاس کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے منصوبوں پر تازہ پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے زیر تحت مہمند ڈیم پراجیکٹ، جاگران-IV پراجیکٹ ، شونٹر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور گریویٹی فلو واٹر مانسہرہ پراجیکٹ کے حوالے سے تمام ضروری کاروائی مکمل کر لی گئی ہے اور اس سلسلے میں معاہدوں پر جلد دستخط کئے جائیں گے۔
مزید برآں اجلاس کو بتایا گیا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ اور گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے حوالے سے تمام دشواریاں دور کر لی گئی ہیں۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر میں نیلم ویلی روڈ کے ایک سیکشن اور دو ٹنلز کی تعمیر کے لئے پی سی ون تیار کر لیا گیا ہے۔ مزید برآں مالاکنڈ ریجن میں انفراسٹرکچر کی تعمیر اور حیاسری ہسپتال کو ضروری سامان اور فرنیچر کی فراہمی کے منصوبوں کے حوالے سے بھی تمام مسائل حل کر لئے گئے ہیں ۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر اور ایبٹ آباد کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے حوالے سے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ ، ایرا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کے درمیان تمام معاملات طے پا گئے ہیں اور ترلائی ، اسلام آباد میں شاہ سلمان ہسپتال کی تعمیر کے حوالے سے تیزی سے پیشرفت ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے سعودی وفد کو پاکستان میں شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری اوردیامر بھاشا ڈیم میں فنڈنگ کرنے کی ترغیب دی جس پر سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے وفد نے دلچسپی کا اظہار کیا ۔ 17اکتوبر 2022کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے وفد سے ملاقات میں وزیراعظم نے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے منصوبوں میں تاخیر پر سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ اس سلسلے میں تمام ضروری کاروائی وفد کی پاکستان میں موجودگی کے دوران پوری کر کے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب نے خارجہ امور سمیت ہر محاذ پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے، سعودی قیادت کی جانب سے پاکستان کو ہمیشہ غیر مشروط حمایت اور مدد حاصل رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لئے سعودی عرب نے پاکستان کی ہر ممکن مدد کی ۔
انہوں نے اس سلسلے میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا خاص طور سے شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کی مالی مشکلات کے حل گرانٹ اور قرضوں کی فراہمی اور سرمایہ کاری کی صورت میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کی خوشحالی اور سیکورٹی پاکستان کی خوشحالی اور سیکورٹی ہے اور ہم ہر طریقہ سے سعودی عرب کی حمایت جاری رکھیں گے۔ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ وفد کی قیادت سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے جنرل ڈائریکٹرایشیا ڈاکٹر سعود اے ایشمری نے کی ۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیربرائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ چوہدری سالک حسین ، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ، معاونین خصوصی طارق فاطمی اور جہانزیب خان ، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔