بیجنگ۔2ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ این ایچ اے اور وزارت توانائی سیلاب سے متاثرہ نظام مواصلات اور بجلی کی ترسیل کے نظام کی ترجیحی بنیادوں پر بحالی کے لئے اقدامات کریں،سیلاب کی وجہ سے لاپتہ شہریوں کی جلد تلاش مکمل کی جائے۔منگل کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق بیجنگ میں وزیر اعظم نے کچھ دیر کے لئے اپنی مصروفیت ترک کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔اس دوران وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتیں اور تمام متعلقہ ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون سے کام جاری رکھیں۔وزیراعظم نے ملک میں جاری مون سون کے بڑے سپیل کے دوران این ڈی ایم اے و دیگر ریسکیو و ریلیف اداروں کی تیاری اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کیلئے اپنی مصروفیات کچھ دیر کیلئے ترک کردیں۔اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹریز اور امدادی کارروائیوں کے لئے متعلقہ اداروں نے وزیراعظم کو ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال اور امدادی کارروائیوں کی پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے این ایچ اے اور وزارت توانائی کو سیلاب سے متاثرہ نظام مواصلات اور بجلی کی ترسیل کے نظام کی ترجیحی بنیادوں پر بحالی کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم نے دوران اجلاس سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی امداد، ان کی محفوظ مقامات پر منتقلی اور متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں اور تمام متعلقہ اداروں کو مکمل تعاون سے کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو پنجاب اور سندھ میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر بحالی اور امدادی کارروائیوں پر خصوصی طور پر توجہ مرکوز کرنے ، چیئرمین این ڈی ایم اے کو صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز سے مکمل رابطے میں رہنے اور صوبائی حکومتوں کو ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے اور سیلاب کی وجہ سے لاپتہ شہریوں کی جلد تلاش مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم کو دوران اجلاس حکام کی جانب سے بریف کرتے ہوئے بتایا گیا کہ دریائے راوی، چناب اور ستلج میں طغیانی کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے،دریاؤں میں طغیانی کے پیش نظر ڈیمز اور بیراجوں کی ریگولیشن جاری ہے۔اجلاس میں وزیراعظم کو پنجاب اور سندھ میں دریاؤں میں طغیانی کی وجہ سے بڑھتی ہوئی سیلابی صورتحال کے حوالے سے مکمل آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ دریائے چناب، راوی اور ستلج میں ترمّو،بلوکی، سدھنائی، جی ایس والا اور سلیمانکی کے مقامات پر طغیانی اور متوقع سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے این ڈی ایم اے کا صوبائی انتظامیہ اور صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ سے مکمل تعاون جاری ہے،دریائے راوی، چناب اور ستلج سے سیلابی ریلوں کی آمد کے بعد پنجند کے مقام پر شدید طغیانی متوقع ہے،پنجند سے یہ ریلہ 6 ستمبر کی دوپہر تک گڈو بیراج پہنچنے کا امکان ہے جہاں متوقع سیلابی صورتحال کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے،سندھ میں گڈو کے مقام پر متوقع سیلابی ریلے کے پیش نظر این ڈی ایم اے سندھ حکومت کے ساتھ مناسب انتظامات کے لئے مکمل تعاون کر رہا ہے،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو 1122، پاک فوج، رینجرز، غیر سرکاری تنظیمیں اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیاں آپسی تعاون سے امدادی کارروائیوں میں سرگرم عمل ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کے قافلے تسلسل سے بھیجے جارہے ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی ترسیل اور بجلی کے متاثرہ نظام کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا ء اللہ تارڑ جبکہ چیئرمین این ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔