
اسلام آباد ۔ 19 اگست (اے پی پی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے جمعہ کو نیشنل بینک آف پاکستان کے ہیڈ آفس کراچی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو نیشنل بینک میں شفافیت اور تین سال کے دوران بہتری کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیاکہ اس عرصہ کے دوران بینک کے اثاثہ جات اور اس کے منافع میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر انہیں ”وزیراعظم یوتھ بزنس لون سکیم“ کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ وزیراعظم نے اس سکیم کے تحت متعلقہ کلائنٹس کو رقوم کی فراہمی کی رفتاراور درخواست گزاروں کو قرضوں کی فراہمی سے انکار پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے یہ بات محسوس کی کہ اس سکیم کیلئے مرکزی بینک ہونے کے باوجود نیشنل بینک مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں کرسکا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم معاشرے کے کم وسائل والے طبقات خصوصاً بے روزگار نوجوانوں کو عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی تمام تر توانائیاں اس بات پر مرکوز کی ہوئی ہیں کہ بے روزگار افراد باعزت طریقے سے اپنا روزگار کما سکیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیشنل بینک کی انتظامیہ کو ایس ایم ای سیکٹر میں اپنی مہارت میں اضافہ کرنا چاہئے تاکہ قرضوں کی فراہمی میں تیزی لائی جاسکے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو ہدایت کی کہ وہ نیشنل بینک کی طرف سے اس سکیم کے تحت بڑے پیمانے پر مسترد کئے گئے کیسوں کا فیکٹ فائنڈنگ آڈٹ کرائے۔ انہوں نے نیشنل بینک کی انتظامیہ کو یہ ہدایت کی کہ وہ ہر ضلع کا الگ الگ موثر ڈیٹا تیار کرے اور بتائے کہ کہاں بڑے پیمانے پر نوجوانوں کو قرضوں کی فراہمی سے انکار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ وہ نوجوان درخواست گزار جو قرضے کے حصول اور باعزت طریقے سے زندگی گزارنے کے خواہش مند تھے انہیں بڑے پیمانے پر قرضے کی فراہمی سے کیونکر انکار کیا گیا اور اس کی کوئی معقول وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔ بڑے پیمانے پر قرضوں کی فراہمی سے انکار کی کوئی وجہ ہونی چاہئے۔ ہمی