وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان حکومتوں کی خواہشات کے مطابق آخری سہ ماہی کا بجٹ فراہم کیا جارہا ہے ، قمر الزمان کائرہ

64

اسلام آباد۔21جون (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر ،گلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر آزادجموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کی خواہشات کے مطابق رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی کا بجٹ فراہم کیا جارہا ہے ، عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے میں پیٹرولیم پر لیوی لگانے کی بات مانی ، ہم نے یہ شرط تسلیم نہیں کی ، ہندوستان کے تمام تر ہتھکنڈےکشمیری بہن بھائیوں کے حوصلوں کو نہیں توڑے سکتے ۔ وہ منگل کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال کے ہمراہ وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔

وزیراعظم کے مشیر قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ گزشتہ تین دنوں سے مقبوضہ کشمیر میں جاری ہندوستانی حکومت کا جبرو استبدال و بربریت زوروں پر ہے ، ہندوستان کی جانب سے 12شہریوں کو شہید کرتے ہوئے تشدد کی نئی لہر مسلط کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد ایک اور اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر منصوبہ بندی ،ترقی احسن اقبال ، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت دیگر حکام شریک ہوئے ۔

آزادجموں وکشمیر اور گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کی حکومتیں ہیں اور ایک تاثر دیا گیا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے بجٹ کم کیا جارہا ہے ، یہ معاملہ وزیراعظم شہباز شریف کے علم میں لایا گیاتو انہوں نے اس پر نوٹس لیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت ملک میں ویسے بھی معاشی بحران ہے ،رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی میں کسی صوبے کو ترقیاتی بجٹ جاری نہیں ہوسکا لیکن آزادجموں وکشمیر اور گلگت بلتستان معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر وزارت منصوبہ بندی ،ترقی اور وزارت خزانہ نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بجٹ کو خواہشات کے تقریبا مطابق بنایا ہے ، پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے ، دونوں حکومتوں کی درخواست پر نہیں بلکہ ہم نے خود فوری اجلاس بلوایا اور ان کو مدعو کیا ، آج ان کے اطمینان کے مطابق معاملہ حل ہوا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ وفاق تمام صوبوں کی مساوی ترقی کا خواہاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی کتنی شرائط مان رہے ہیں یہ بھی قوم کو بتانا ضروری ہے ،عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ پیٹرولیم لیوی لگانے کی بات مانی لیکن ہم نے اس شرط کو نہیں مانا،مشکل فیصلے کرنے والی حکومت اتنی ہی جرات کے ساتھ امراکی تمام کلاسز پر اضافی ٹیکس لگا رہی ہے، ہمارا یہی مقصد ہے کہ پاکستان میں امیر اور غریب میں جو فاصلہ بڑھتا جارہا ہے اسے کم کیا جائے ، غریبوں کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات اٹھاتے رہیں گے ۔