
اسلام آباد ۔ 8 جنوری (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غذائی شعبہ کی ریگولیشن میں سرمایہ کاری کا براہ راست اثر صحت عامہ کی مد میں ہونے والے اخراجات میں کمی کی صورت میں ظاہر ہو گا، پنجاب حکومت صوبہ میں نجی شعبہ کے ہسپتالوں کی طرز پر شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ہیلتھ انفارمیشن مینجمنٹ کا جدید ترین نظام اختیار کرے۔ وہ منگل کو یہاں صوبہ پنجاب میں جنگلات، شہری اراضی کو کمپیوٹرائزڈ کرنے اور ڈیری شعبہ کی صورتحال کے علاوہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سوشل سکیورٹی ہسپتالوں سمیت نئے منصوبوں کے بارے میں جائزہ اجلاس کے علیحدہ علیحدہ سیشنز کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان، وزیراعظم کے مشیر محمد شہزاد ارباب، ملک امین اسلم، پنجاب کے وزیر جنگلا ت سبطین خان، وزیر ریونیو پنجاب ملک محمد انور، وزیر لائیو سٹاک پنجاب حسنین دریشک، وزیر محنت پنجاب انصر نیازی اور متعلقہ محکموں کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ پنجاب میں لینڈ ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق سیشن کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پنجاب لینڈ ریونیو اتھارٹی اراضی کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے کام کر رہی ہے جس کا مقصد فعال اور عوام دوست سروس فراہم کرنا ہے، نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے سے عوام اور متعلقہ محکموں کو اراضی کے ریکارڈ تک فوری اور بغیر کسی غلطی کے براہ راست رسائی حاصل ہو گی۔ اس کے علاوہ بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی پاکستان میں اپنی املاک کے ریکارڈ تک رسائی حاصل کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شہری اراضی کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن میں سرمایہ کاری سے ٹیکس وصولیوں، تنازعات کے حل اور شفافیت کی صورت میں دوگنے فوائد حاصل ہوں گے۔ اس موقع پر پنجاب میں ڈیری کے شعبہ کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس کے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے دودھ میں ملاوٹ کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا ہے، دودھ میں ملاوٹ کی بڑی وجوہات میں اس کی بہت زیادہ طلب، قیمت، غیر اخلاقی طریقے اور ملاوٹ میں ملوث افراد کی عدم نشاندہی ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کھلے دودھ کی فروخت پر پابندی کیلئے قانونی اصلاحات کی ضرورت ہے اور یہ دنیا بھر میں رائج طریقہ کار کے تحت حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق اور قابل شناخت پیکیجنگ کے ذریعے فروخت کیا جانا چاہئے۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خوراک کے شعبہ کی ریگولیشن میں سرمایہ کاری سے صحت عامہ کی مد میں ہونے والے اخراجات میں کمی لائی جا سکے گی۔ وزیراعظم نے حکومت پنجاب کو ہدایت کی کہ نجی شعبہ کے ہسپتالوں کی طرح ہیلتھ انفارمیشن مینجمنٹ کے جدید ترین نظام ہائے کار بروئے کار لائے جائیں تاکہ چوری، بدعنوانی اور ضیاع سے پاک خریداری کے شفاف طریقوں کو فروغ مل سکے اور پیشنٹ ریکارڈ مینجمنٹ یقینی بنایا جا سکے۔ وزیراعظم نے یہ ہدایت بھی کی کہ صوبہ میں تمام ہسپتالوں کے انتظامی بورڈز میں ایماندار اور پروفیشنل افراد کا انتخاب یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے صوبہ میں جنگلات کے رقبہ میں اضافہ اور گرین پاکستان پروگرام میں اپنے حصہ کا کردار ادا کرنے پر پنجاب حکومت کی کوششوں کو سراہا۔