وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی میڈیا سے گفتگو

91

راولپنڈی ۔ 11 مئی (اے پی پی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ہی ہم ملک کو معاشی بحران سے نکالیں گے،پناہ گاہیں بنانے کا وژن وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کا تھا، پناہ گاہوں میں رہنے والے افراد کو ہنرو تربیت دی جائے گی تاکہ وہ معیشت میں اپنا کردار ادا کرسکیں‘ وہ دن دور نہیں جب یہ لوگ پناہ گاہوں کی بجائے اپنے گھروں میں مقیم ہوں گے،پچھلے دور حکومت میں حکمرانوں نے ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا، عمران خان غریب عوام کی آواز بن کر سامنے آئے،پچھلے دور حکومت میں غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو معاشی طور پر ناقابل تلافی نقصان ہوا‘گوادرایک معاشی حب ہے جس پر پاکستانی مخالفین کی نظریں ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں راجہ بازار، فوارہ چوک میں قائم پناہ گاہ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ دور راز سے محنت و مشقت کے لئے آتے تھے ان کے پاس رہنے کے لئے چھت نہیں تھا اور رات فٹ پاتھوں پر سوکر گزارتے تھے اور اگلے دن کی روشنی کے منتظر رہتے تھے ایسے افراد کی آواز بننے کے لئے پروردگار نے عمران خان کو وزیر اعظم بنایا تاکہ مشکلات کی چکی میں پسے ہوئے مزدوروں کا سہارا بنیں،آج پوری قوم عمران خان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کے کھڑی ہے اور وہ اپنی عوام کی مشکلات ،مسائل اور دکھوں کے مداوے کے لئے دن رات کوشاں ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ آٹھ مہینے کی نوزائیدہ حکومت پچھلے دس سال کے اور اس کے ساتھ جڑے ستر سال کے جومسائل ہیں ان کے لئے اکیلی ذمہ دار نہیں ہوسکتی‘ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اس نظام کو بدلنے کا بیڑا اٹھا یا ہے اور جب نظام کو بدلنے کی جدوجہد کی جائے تو پھر راستے میں رکاوٹیں اور مشکلات آتی ہیں‘آپ کے ساتھ اداروں کے اندر بیٹھے لوگ ہی ان رکاوٹیں میں سب سے بڑے سپیڈ بریکر بنتے ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ عمران خان نظام کو بدلنے کے لئے دن رات کوشاں ہیں اور جو لوگ آج غریب عوام کی مشکلات اور مسائل کا واویلا اورپراپیگنڈہ کر رہے ہیں،عوام کی آہوں و سسکیوں کوسننے کے لئے ہمیں بار بار طعنے دے رہے ہیں میں انہیں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ آپ نے اپنی حکومتوں کے دور میں جو پالیسز بنائی تھی وہ آج پاکستانی عوام کے معاشی شکنجے کا روپ دھار گئی ہیں ہم اس شکنجے کو توڑ کے عوام کے لئے لانگ ٹرم پائیدارایسی پالیسی بنائیں گے جس میں عوام خود حصے دار ہو ۔انہوں نے کہاہے عمران خان کا دل غریب کے ساتھ دھڑکتا ہے وہ غریب کی مشکلات سے آگاہ ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ القادر یونیورسٹی جس کا پچھلے ہفتے وزیر اعظم عمران خان افتتاح کر کے آئے ہیں وہ صوفی ازم،ریسرچ ،سائنس و ٹیکنالوجی کو آپس میں ملاپ کر کے پاکستان میں ایک ایسے معاشرے کی تشکیل میں کردار ادا کرے گی جہاں ہمارے غریب لوگ ،محنت کش دن بھر مزدوری کر کے پناہ گاہوں کوتلاش نہیں کریں گے یہ سب لوگ ملکی معیشت کو بہتربنانے میں حصہ دار بنیں گے اور انہیں غربت کی لکیر سے اوپر اٹھانا ہی وزیر اعظم عمران کی جدوجہد وتگ ودو کا حصہ ہے۔انہوں نے کہاہے کہ عمران خان اپنے خاندان ،بچوں اور رشتہ داروں کو سہولت دینے کے لئے سیاست میں یا حکومت کے ایوانوں میں بیٹھ کر ان کے بہتر روزگار کے لئے نہیں لڑ رہا بلکہ اس کا ایجنڈا اور ٹارگٹ بائیس کروڑ عوام اور ان کو بہتر ترجیحات طے کرکے وہ تمام جائز حقوق دینا مقصد ہے ۔فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ سیالکوٹ میں کچھ سیاسی مخالفین جنہوں نے بداخلاقی اور بدزبانی میں چیمپئن شپ جیت رکھی ہے وہ بھی آج عمران خان پر تنقید کرتے نہیں تھکتے میں ان کو صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ عمران خان کابینہ میں ہو،سرکاری اجلاس میں ہو یا عوام میں ہو ہر جگہ عوام کے دکھ درد کے مداوے کے لئے منصوبے جاری کرنے کی تگ ودو میں مصروف عمل ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ پچھلی حکومتوں کی یہ پالیسی تھی کہ اتنا جھوٹ بولا جائے کہ وہ سچ لگنے لگے،اور اس جھوٹ پر مبنی پالیسیوں نے پاکستان کو کمزور کیا ہے۔انہوں نے کہاہے کہ ہم نے خواتین کے لئے اقدامات اٹھانے ہیں ہماری ماں بیٹیاں جہاں جہاں پناہ لئے ہوئے ہیںان کے لئے یہ پناہ گاہیں کیپیسٹی بلڈنگ اور جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کروانے کے منصوبوں سے ہم آہنگ ہوں گی اور یہ پناہ گاہیں صرف غریب یا لاوارث کو پناہ نہیں دیں گی بلکہ ان پناہ گاہوں میں رہنے والے افراد کو ہنرو تربیت دی جائے گی تاکہ وہ پاکستان کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاہے کہ میڈیا کا زمہ دارانہ کردار بہت اہم ہے اورصحافی ہمارے بازو و طاقت ہیں مگراس معاشرے کو ایسی خبروں کو ہوا دی جاتی ہیں جو نقصان کا باعث بنتی ہیں،چھوٹے چھوٹے ایسے مسائل جہنیں ہمیں مل بیٹھ کر حل کرنا ہیں اور جن کے ساتھ قومی مفاد جڑا ہوتا ہے انہیں خبروں میں لاکر یا سنسنی خیز بنا کر پیش کرنا ملکی مفاد کے لئے نہیں ہوتا ہے۔گوادرایک معاشی حب ہے جس پر پاکستانی مخالفین کی نظریں ہیں اورمخالف کبھی نہیں چاہے گا کہ گوادر آپریشنل ہو ارو اگر شرپسندی ہوتی ہے تو اس کا مقابلہ قومی مفاد میں کریں گے،سیکیورٹی ادارے آنکھیں کھول کر اور سینہ تان کے دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر جگہ موجود ہیں اس میں میڈیا کی سننسی خیزی میں احتیاط کریں اور ذمہ دارانہ صحافت کو آگے لے کر جائیں جس سے قومی مفاد جڑا ہے۔