وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

144

اسلام آباد ۔ 28 مئی (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے خڑ کمر چیک پوسٹ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت اور ملک بھر کے عوام پاک فوج کے ساتھ ہیں ،قومی سلامتی کو داﺅ پر لگانے والوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی ،اس قسم کے واقعات کا مقصد ترقی خوشحالی اورامن کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جائے ،فاٹا میں دہشت گردی کا صفایا کر کے وزیراعظم عمران خان نے قبائلی عوام کو سینے سے لگایا اور انکے زخموںپر مرہم رکھا ،وفاقی کابینہ نے بجٹ حکمت عملی دستاویزات 2019-20 اور سگریٹ صنعت پر ٹیکس بڑھانے کی منظوری دیدی ہے ،وزیراعظم عمران خان نے بچوں پر جنسی تشدد کی واقعات پراپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ ،وزارت قانون اور وزارت انسانی حقوق کو ہدایات دیں کہ جنسی تشدد کے موجودہ قوانین کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے اور جنسی تشدد کرنے والے درندوں کو "سزائے موت” دی جائے تا کہ ایسے واقعات آئندہ نہ ہوں ،ایراءکے گریڈ 19کے افسر کے قبضہ سے زلزلہ زدگان کے فنڈز سے بنائی جانے والی 11ارب مالیت کی 17جائیدادیں کابینہ ڈویژن کے سپرد کر دیں گئیں ۔منگل کو وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خڑ کمر چیک پوسٹ پر حملے کے واقعہ پر غور کیا گیا ،کابینہ کو بتایا گیا کہ چیک پوسٹ پر حملے کے لئے چند شر پسندوں نے قبائلییوں کو ورغلا کر جھتے کی شکل میں حملہ آور ہونے کے لئے لائے تھے ۔کابینہ نے شرپسند کارروائی کی مذمت اورفوج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اس واقعہ میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکار کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ قبائلی عوام نے پاکستان کے اندر فاٹا کے علاقے میں امن کی بحالی کے لئے بہت قربانیاں دیں، مشکلات برداشت کیں یہ سب کچھ شر پسند عناصر کو نہیں بہا رہا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 102ارب کے ترقیاتی فنڈ فاٹاکے لئے مختص کیے ، فاٹا میں ریاست کی رٹ کو بحال کرتے ہوئے نوگو ایریاز کو ختم کیا اب وہاں پر صرف امن ترقی اور خوشحالی کے نئے باب کا آغاز ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کی تمام بنیادی ضروریات ،حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے وفاقی اور کے پی حکومت اور عوام فاٹا کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،اس کا ثبوت یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تمام صوبوں کے این ایف سی ایوارڈ سے اضافی فنڈ فاٹا کے لئے مختص کیے ہیںتاکہ بنیادی سہولتوں کی کمی کو پورا کیا جاسکے ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ اب تک وفاقی کابینہ کے 42 اجلاس منعقد ہوئے ہیں۔کابینہ اجلاس میں کیے گئے 819فیصلوں میں سے 584پر عمل درآمد ہوا ، 195وہ فیصلے ہیں جو عمل درآمد کے عمل میں ہیں جبکہ باقی 40فیصد فیصلوں کے لئے بھی وقت مقرر کر دیا گیا ہے ۔ وزیراعظم نے تمام وزراءکو ہدایات دیں کہ وہ کابینہ کے فیصلو پر عمل درآمد کو تیز کر نے میں اپنا کردار ادا کریں ،عوام کے مفاد کے راستے میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی جس پر سیکرٹری کابینہ نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عمل کے لئے ایک ڈیش بورڈ بناد یا گیا ہے جس کی یومیہ کی سطح پر نگرانی ہورہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے کابینہ کو آگا ہ کیا کہ پورنوگرافی ویب سائیٹ کی وجہ سے بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات ہورہے ہیں ، بچوں کے جنسی استحصال میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے انسانی حقوق ،قانون و انصاف ،داخلہ اور دیگر وزارتوں کو ذمہ داری سونپی ہے کہ بچوں کے ساتھ جنسی تشدد ،جنسی استحصال ،ذیادتی اور پرتشدد رویوں کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ قوانین کا جائزہ لیا جائے اور تجویز دی کہ بچوں کا استحصال کرنے والوں کے لئے سزائے موت کا تعین ہوا، تینوں وزراتیں فی الفورلائحہ عمل تیار کر کے کابینہ میں لائیں تاکہ معاشرے کے اندر بڑھتی ہوئی اس وباء کی روک تھام ہوسکے ،اس کے ساتھ ساتھ شعور آگاہی بھی ضروری ہے ، معاشرے کے تمام سٹیک ہولڈرز بھی اس مہم کا حصہ بنیں اور ہر سطح پر انٹرنیٹ کی موجودگی اور اس پر موجود مواد سے بچنے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں ۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ مختلف وزارتوں کے پاس ڈیڈ ایسسٹ تھے اس حوالے سے بھی ترجیحات تیار کیں گئیں تھیں کہ ناقابل استعمال اور ڈیڈ ایسسٹ سے استفادہ حاصل کیا جائے ، آج کابینہ اجلاس میںڈیٹا کابینہ کے سامنے رکھا گیا جس میں 31جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ، ان میں 17عمارتیں ایسی ہیں جو نیب نے ایراءکے 19گریڈ کے آڈٹ ڈیپارنمنٹ کے آفیسر سے قبضے میں لیں گئیں تھیں ، اس افسر نے نیب کو ان 17عمارتوں کی نشاندہی کیں جو زلزلہ متاثرین کے فنڈ کا غلط استعمال کرتے ہوئے کرپشن اور ملی بھگت سے بنائیں گئیں تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نظام کے اندر کرپشن نے کس حد تک پنجے گاڑے ہیں، زلزلہ متاثرین بھی اس وائرس سے نہیں بچ سکے ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں سی سی آئی رپورٹ پیش کی گئی ہے ،29فروری 2016کو سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کی قیادت میں کمیٹی نے کچی کنیال کے اوپر بے قاعدگیوں کی تحقیقات کیں ہیں ، اس رپورٹ پر وزیراعظم نے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوانے کا فیصلہ کیا اور ہدایات دیں کہ ایک ماہ میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ کے حوالے سے ابتدائی پیپر پر غور کیا گیا ، صحافیوں کا یہ پیغام کہ بجٹ لانگ سیشن میں ہمارے چائے پانی کے لئے بجٹ مختص نہ کیا جائے وزیراعظم عمران خان تک پہنچایا جس پر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ صحافیوں کے اس جذبہ خیر سگالی کے فیصلے کے بعد اراکین پارلیمنٹ کے لئے بھی بجٹ لانگ سیشن کے لئے چائے پانی کے لئے فنڈ نہیں رکھا جائے گا ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ11جون کو بجٹ پیش کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کی واضح ہدایات کی روشنی میں ٹی او آر اورگائیڈ لائن بنائی گئی ہے جس میں معیشت کا استحکام ہمارا فوکس ہے ، حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ بجٹ میں عام آدمی پر کوئی اثر نہ پڑے اور بوجھ کم سے کم ہو،گروتھ کے لئے بجٹ میں پلیٹ فارم بنانا مقصد ہے ،گروتھ کے ساتھ نوکریوں کے مواقع جڑے ہیں، معاشی ٹیم کے روڈ میپ سے روپے کی قدر میں استحکام آیا ، افواہوں کی فیکڑیوں سے معیشت عدم استحکام کا شکار کرنے والے ناکام ہوئے اور اب معیشت کے مثبت انڈیکٹرز سامنے آنے کے ساتھ ساتھ اسٹاک ایکسچینج نئے ریکارڈ قائم ہورہے ہیں ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ کو ایکسپورٹ کے حوالے سے وزیر تجارت نے بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے وزرات تجارت کو ہدایات دیں ہیں کہ وہ جلد جامع ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کریں جس سے برآمدات بڑھانے ، درآمدات اور تجارتی خسارہ کو کم کرنے میں مدد ملے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات میں بیماریونٹس کی بحالی بھی اہم ایجنڈا ہے ،چین کے ساتھ پچھلے آزادانہ تجارتی معاہدے میں اپنی صنعت کا تحفظ نہیں کیا گیا اس لئے ہر چیز درآمد کر رہے ہیں ،آئندہ بجٹ میں مقامی صنعت کو بھی ریلیف دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ صنعت اورصحت سے جڑے چیلنجز پرغور کے بعدکابینہ نے فیصلہ کیا کہ سگریٹ انڈسٹری کو ٹیکس نیٹ میں زیادہ انگیج کیا جائے اس سے حاصل ہونے والا ریونیو کو صحت پر خرچ کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ شیخ زاہد ہسپتال کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا ، سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اس ہسپتال کے انتظامی امور کابینہ ڈویژن کے سپرد کیے گئے ہیں ،اب اس کے لئے بجٹ طے کرنے سمیت دیگر امور پر کام کرنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان کے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کا حج کوٹہ بڑھانے کے لئے بات کی تھی جس پر سعودی حکومت نے پاکستان کے لئے مختص کوٹے میں 15ہزار 790 افراداضافہ کر دیا ،پہلے کوٹہ ایک لاکھ 79ہزار 210 افراد کا تھا جس میں 60فیصد حکومت کا کوٹہ تھا جبکہ 40فیصد پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کو دیا گیا ، وزیراعظم نے وزیر مذہبی امور کو ہدایات دیں کہ اضافی کوٹے میں ان لوگوں کو شامل کیا جائے جنہوں نے قرعہ اندازی میں تین تین دفعہ حج درخواستیں دیں لیکن کامیاب نہیں ہوئے اور اضافی کوٹے کے 40فیصد کے لئے طریقہ کار بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حج ایک عبادت ہے جو کہ ایمان کے ساتھ جڑا اہم جزو ہے ،ارکان حج ہمیشہ سے سیاست اور کرپشن کی نظر ہوتا رہا ، حج سکینڈل ہر حکومت کے لئے لمحہ فکریہ بنے ، وزیراعظم نے ہدایات دیں کہ حجاج کرام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اس پور عمل میں شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب میں پاکستانی عازمین حج کی لینڈنگ کے بعد مشکلات سے بھی بخوبی آگاہ ہیں ان کو کم کرنے کے لئے اس سال ایک ائیر پورٹ پر امیگریشن کے امور مکمل کیے گئے جس کے بعد یہ عازمین حج سعودی عرب کے ائیر پورٹ پر مقامی مسافر کی طرح لینڈنگ کریں گے یہ مرحلہ وار دیگر ائیر پورٹس تک بڑھائیں گے ۔