اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور وزیراعظم کے خصوصی نمائندہ برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ملک سے انتہاء پسندی کے خاتمہ اور اقلیتوں کے حوالہ سے معاملات میں علماء کرام نے حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا ہے، پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء نے پشاور دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، علماء اس حملہ کو پاکستان اور پاکستانیوں پر حملہ سمجھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں پیغام پاکستان علماء و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کانفرنس کا اہتمام پاکستان علماء کونسل نے کیا تھا جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز اور ملک بھر سے آئے ہوئے مختلف مکاتب فکر کے علماء نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات اور کوششوں کے نتیجہ میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوا ہے، ملک دشمن اور بیرونی طاقتیں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں، پاکستان دشمن قوتوں خاص طور پر بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشوں کو روکنے کی ضرورت ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان علماء کونسل کے پلیٹ فارم سے کانفرنس کے انعقاد کا مقصد انتہاء پسندی، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمہ کے علاوہ بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کے مظلوم مسلمانوں کی تائید و حمایت اور عصر حاضر کے مسائل کے حل پر غور کرنا تھا۔ پاکستان علماء کونسل، پاکستان اور دنیا اسلام کے اکابرین اور تمام مذاہب کے قائدین کے ساتھ مل کر اسلام کے حقیقی پیغام اعتدال کو عام کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
پاکستان علماء کونسل کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ خودکش حملوں، انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیموں کے عزائم کے خلاف واضح اور دوٹوک فتوے سب سے پہلے دارالافتاء پاکستان نے ہی جاری کئے۔ عالمی سطح پر اسلامو فوبیا، توہین ناموس رسالتۖ جیسے اہم مسائل پر بھی پاکستان علماء کونسل دیگر عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر مؤثر کردار ادا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
پاکستان علماء کونسل نے اقلیتوں کے حقوق کیلئے ہمیشہ صف اول میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ پیغام پاکستان امن کمیٹیوں کے ساتھ تعاون کیلئے یونین کونسل سے لے کر مرکز تک رابطے کا انتظام اور مسائل کے حل کیلئے علماء و مشائخ کا بھرپور کردار اس عملی جدوجہد کا حصہ ہے۔