وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود کی قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے سربراہ شیخ فیصل بن ثانی الثانی کی سربراہی میں قطری سرمایہ کاروں کے وفد سے گفتگو

96
APP54-01 ISLAMABAD: April 01 - Advisor to the Prime Minister on Commerce, Textile, Industries & Production and Investment, Abdul Razak Dawood and Chairman Board of Investment Haroon Sharif in a meeting with Qatari delegation led by Sheikh Faisal bin Thani Al Thani. APP

اسلام آباد ۔ یکم اپریل (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت، پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے قطری کمپنیوں کو دعوت دی ہے کہ وہ پاکستان میں مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے شروع کرکے گلوبل ویلیو چین کا حصہ بنیں، قطری کمپنیاں چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں (سی پیک) سے مستفید ہونے کیلئے قطری کمپنیوں کے پاس وسیع مواقع موجود ہیں اور قطر کے سرمایہ کار پاکستان کی صنعتی ترقی سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت کے ہمراہ سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے پیر کو قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے سربراہ شیخ فیصل بن ثانی الثانی کی سربراہی میں قطری سرمایہ کاروں کے وفد کا استقبال کیا۔ مشیر تجارت نے وفد کو بتایا کہ سیاحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری سے قطر استفادہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کے باعث چین، ملائیشیا اور ترکی سمیت دیگر کئی ممالک کے سرمایہ کار بڑی تعداد میں ملک میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دونوں برادر ممالک کے درمیان طویل المدتی اقتصادی اور تزویراتی شراکت داری کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خود قطر کے دورہ کے دوران ایک اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد کی قیادت کی تھی اور جنوری 2019ء میں اپنے دورہ کے موقع پر انہوں نے امیر قطر سے بھی ملاقات کی تھی۔ وزیراعظم کے دورہ کے موقع پر سرمایہ کاری بورڈ نے قطر کے شہر دوحہ میں پاکستان۔قطر انویسمنٹ فورم کا کامیابی سے انعقاد کیا تھا جس میں دونوں ممالک کے تاجر و صنعتکار اور سرمایہ کاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔ فورم دونوں حکومتوں کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا گیا۔ عبدالرزاق دائود نے کہا کہ اس طرح کے اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلہ سے دونوں ممالک نے مستقبل میں معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور دیگر کئی مخصوص منصوبوں پر مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شیخ فیصل بن ثانی الثانی نے کہا کہ قطر پاکستان میں مختلف شعبوں میں کئی منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور آئندہ 10 تا 15 سال کے دوران پاکستان میں قطر بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم طویل مدت کیلئے شراکت داری کے خواہشمند ہیں اور شارٹ کٹ نہیں چاہتے۔ ملاقات کے دوران ایوی ایشن سروسز، سیاحت، انفراسٹرکچر کی ترقی، توانائی کی پیداوار، واٹر مینجمنٹ، ایگرو انڈسٹریز سمیت دیگر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قطر کے وفد نے وزیراعظم کے ہائوسنگ پراجیکٹ میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ اسی طرح قطر کے سرمایہ کاروں نے سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔ سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین نے وفد کو بتایا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے ایک سوئس کمپنی کی تکنیکی معاونت سے صوبہ میں سیاحت کے فروغ کیلئے ایک ماسٹر پلان ترتیب دیا ہے، یہ منصوبے سرمایہ کاری کیلئے دستیاب ہیں۔ حماد کی بندرگاہ کو کراچی کی بندرگاہ سے براہ راست منسلک کرنے کے علاوہ پاکستان کی دیگر بندرگاہوں تک رسائی سے قطر۔پاکستان کی دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ دونوں ممالک کے باہمی اقتصادی تعلقات میں بھی مزید اضافہ ہو گا کیونکہ دونوں ممالک کی نجی کمپنیاں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کیلئے سرمایہ کاری اور تجارت کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ پاکستانی وفد کے دوحہ کے حالیہ دورہ کے بعد قطری کمپنیوں نے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ پھلوں، سبزیوں، گوشت، پولٹریز اور ڈیری مصنوعات سمیت دیگر مصنوعات کی درآمد کے حوالہ سے کئی معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔