وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

79

اسلام آباد ۔ 28 جولائی (اے پی پی) وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اگر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) سے متعلق بل منظور نہ ہوئے تو پاکستان بلیک لسٹ میں جا سکتا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے سابقہ دور حکومت کے دوران پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، بلاول بھٹو زرداری کو کچھ نہیں معلوم کہ وہ ایف اے ٹی ایف معاملے کے بارے کیا کہہ رہے ہیں۔ منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف بل بہت ضروری ہے جس کی وجہ سے اپوزیشن حکومت کو بلیک میل کر رہی ہے، ایف اے ٹی ایف بل سے متعلق بعض تجاویز کا 3 اگست سے پہلے پاس ہونا ضروری ہے۔ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ کے حوالے سے قانون کا پاس ہونا بہت ضروری ہے، اپوزیشن چاہتی ہے کہ اسے حذف کیا جائے، اگر قانون پاس نہ ہوا تو پاکستان بلیک لسٹ میں جا سکتا ہے اسلئے اپوزیشن جماعتوں کو چاہیے کہ ملک کے وسیع مفاد میں نیب قوانین سے متعلق اپنے نکات پر نظرثانی کرے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں اپوزیشن کے مسودے کے ساتھ ترمیم سے متعلق اپنے مسودے کا تبادلہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ نیب قوانین سے متعلق اپوزیشن کے نکات قابل قبول نہیں ہیں تاہم اگر اپوزیشن مناسب تجاویز دے تو حکومت اس کے ساتھ بات کرنے کیلیے تیار ہے۔