وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور قمر زمان کائرہ کا سینئر صحافی اور مصنف امجد صدیق کے سفر نامے "سفر کہانی” کی تقریب سےخطاب

152

اسلام آباد۔3اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمیں جمہوریت کے فروغ کیلئے جمہوری قدروں کو مضبوط کرنا ہوگا، تکلیفیں برداشت کرکے بیرون ملک رہنے والے ہمارے ہم وطن زرمبادلہ کا سب سے بڑا ذریعہ ہے،جو معاشرہ اپنے اندر جمہوری رویئے پیدا نہیں کرتا وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا،ہجرت کا سفر بڑا عجیب سفر ہے،رزق کی تلاش میں اپنا گھر بار چھوڑنا آسان کام نہیں ہے، سچ لکھنا اور اپنے بارے میں سچ لکھنا سب سے مشکل کام ہے، ہمیں دنیا سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کونیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سینئر صحافی اور مصنف امجد صدیق کے سفر نامے "سفر کہانی” کی تقریب رونمائی سےبطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کتاب میں مصنف نے اپنی زندگی کی سفر کہانی بیان کی ہے،اپنے بارے میں سچ لکھنا بہت مشکل عمل ہے،کتاب میں مصنف نے اپنی ہجرت کے بارے میں بھی ذکر کیا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ کم وسائل والے علاقوں سے زیادہ وسائل والے علاقوں کی جانب ہجرت ایک فطری عمل ہے،اس ہجرت کے عمل میں المناک داستانیں موجود ہیں،تکلیفیں برداشت کر کے بیرون وطن جانے والے ہمارے ہم وطن زرمبادلہ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں،ہمیں ہجرت کے سفر کے ساتھ جمہوریت کے سفر کے بارے میں سیکھنا بھی ضروری ہے،ہم نے جمہوریت کے لئے ادارے تو بنا لئے لیکن جمہوری رویے اپنانے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی نسل خون اور قبائل میں بٹے ہوئے ہیں،جب تک ہماری شناخت قبائلی رہے گی تب تک نہ ہم ترقی کر سکتے ہیں نہ جمہوریت پروان چڑھ سکتی ہے،نسل اور قبائلی شناخت میں بنا معاشرہ کبھی ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا،ہمیں جمہوریت کے فروغ کے لئے جمہوری قدروں کو مضبوط کرنا ہو گا۔

قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ دنیا میں سستی لیبر کا سب سے بڑا ذریعہ غیر قانونی تارکین وطن ہی ہوتے ہیں۔تقریب کی صدارت کرنے والے ممتاز ادیب حمید شاہد نے اپنے خطاب میں کہا کہ سفر نامے تو بہت لکھے گئے اور کئی طریقوں سے لکھے گئے تاہم امجد صدیق کا سفر باقی تمام سے مختلف اور چونکا دینے والا ہے۔انہوں نے سفر نامہ لکھ کر ہماری روح پر دستک دی ہے،انہوں جو کچھ لکھا کمال لکھا ہے،کتاب کے مصنف امجد صدیق نے کہا کہ مجھے یہ سفر نامہ لکھنے پر مجبور کرنے میں دوستوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے،اس کتاب میں ایک لفظ یا ایک واقعہ بھی جھوٹ نہیں لکھا،آٹھ برس کی عمر میں پہلی بار بیرون ملک سفر کا موقع ملا،وہاں جا کر پہلی بار ٹی وی اور فریج دیکھےتو یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ اصل زندگی تو پاکستان سے باہر ہے،کچھ لوگ پیسہ لیکر خودکشی کرتے ہیں مگر ہم پیسہ دیکر خود کشی کرنےوالوں میں شامل ہیں،کتاب لکھنے کا مقصد نوجوانوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر دوسرے ممالک جانے کی کوشش نہ کریں۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ آج جب کتاب پڑھنے کا رجحان ختم ہورہا ہےایسے ماحول میں کتاب لکھنا بہت بڑی بات ہے، کچھ عرصہ قبل امجد صدیق کے اندر کا قلمکار جاگنا ہمارے لئے حیران کن تھا، اپنے بچوں کو غیر قانونی طور پر باہر بھیجنے والے والدین کو اگر یہ اندازہ ہو جائے کہ یہ موت کا سفر ہے تو وہ کبھی بھی اپنے بچوں کو اس طرح باہر نہ بھیجیں اور بھوک برداشت کر لیں،

تقریب سے ممتاز صحافی و شاعر طاہر پرواز، اسلم خان، حاجی نواز رضا،طارق چوہدری،خالد مجید اور سیکرٹری این پی سی خلیل احمد راجہ نے بھی خطاب کیا، تقریب کی نظامت کے فرائض فنانس سیکرٹری این پی سی نیئر علی نے سرانجام دیئے۔ تقریب کے اختتام پر مصنف نے قمر زمان کائرہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء چوہدری منظور احمد کو کتاب بھی پیش کی۔