اسلام آباد۔5جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ کاروباری قرضوں کی مد میں نوجوانوں کے لئے 100 ارب روپے سے زائدکی رقم تقسیم کرنے کا ہدف رکھاہے جبکہ اس میں سے 30 ارب روپے تقسیم بھی کئے جاچکے ہیں ۔ تکنیکی مہارت خصوصاً ہائی ٹیک شعبوں میں تعلیم کے لئے 10 ارب کا منصوبہ جاری ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان میں ہنگری کے سفیر بیلا فازیکاس سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے مشن کے نائب سربراہ تیوادار تاکاکس کے ہمراہ یہاں وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ہنگرین سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے عثمان ڈار نے سفیر کو پاکستان میں نوجوانوں کی ترقی کے لئے بنائے گئے کامیاب جوان پروگرام کے بارے میں بریف کیا۔
انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام تین شعبوں میں کام کر رہا ہے جن میں تعلیم، روزگار اور مختلف اقدامات کے ذریعے نوجوانوں کی شمولیت شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نےملک میں کاروباری کلچر کی حوصلہ افزائی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے کاروباری قرضوں کے لئے نوجوانوں کے لئے 100 ارب روپے سے زائدکی رقم تقسیم کا ہدف رکھاہے جبکہ 30 ارب روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں ۔ ہمارے ہاں اس وقت تکنیکی مہارت خصوصاً ہائی ٹیک شعبوں میں تعلیم کے لیے 10 ارب کا منصوبہ جاری ہے ۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے مزید کہا کہ ہم نے ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے اشتراک سے حال ہی میں نوجوانوں کو مصروف رکھنے اورکھیلوں کے منصوبہ جات کے لئے 4 ارب روپے خرچ کئے۔ مسٹر بیلہ فازیکس نے وزیراعظم کے معاون خصوصی اور ان کی ٹیم کو حال ہی میں اسلام آباد میں میگا اسپورٹس ایونٹ کا انعقاد کرنے پر مبارکباد دی۔
سفیر نے ملاقات کے دوران کہا کہ یہ پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کی بڑی متاثر کن پیش رفت تھی ، ہم پاکستان میں کھیلوں کی ترقی کے لیے تعاون اور اشتراک کار کے خواہاں ہیں۔سفیر نے مزید کہا کہ ہنگری کے پاس سپورٹس اکیڈمیز کے قیام اور کوچنگ بالخصوص فٹ بال کے کھیلوں میں مہارت ہے۔
سفیر نے مزید کہا کہ ہنگری کے وزیر اعظم جو پاکستانی وزیر اعظم کی طرح ایک اسپورٹس مین بھی ہیں کا فروری کے مہینے میں پاکستان کا دورہ متوقع ہے اور ہم کھیلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے منتظر ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے ہنگری کے سفیر کی طرف سے کھیلوں کے حوالے سے تعاون کی پیشکش کا خیرمقدم کیا۔
دونوں اطراف نے تکنیکی اور ورکنگ ٹیموں کے عمل درآمدی اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا تاکہ طے شدہ دورے سے قبل دوطرفہ تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کی جا سکے۔ملاقات میں اعلیٰ سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔