سندھ میں 14 سال سے ایک خاندان کی لوٹ مار عروج پر ہے، وزیراعظم عمران خان کے دورہ سندھ سے عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں مدد ملے گی،معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کی احساس ریڑھی پروگرام کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو

93
مریم صفدر کا اخلاقی اقدار کا درس دینا بھونڈا مذاق ہے، ڈاکٹر شہباز گِل کا مریم صفدر کے بیان پر ردعمل

اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ اشرافیہ اور کرپٹ حکمرانوں نے ملک کا سب سے زیادہ نقصان کیا، سندھ میں 14 سال سے ایک خاندان کی لوٹ مار عروج پر ہے، عوام کو صحت، تعلیم اور پانی جیسی سہولیات میسر نہیں، وزیراعظم عمران خان کے دورہ سندھ سے وہاں کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو احساس ریڑھی پروگرام کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ پر کام شروع ہو گیا ، صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت دیگر علاقوں تک اس کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے، وزیراعظم نے جو وعدے کئے تھے آج ایک ایک کرکے پورے ہو رہے ہیں، 50 لاکھ گھروں پر کام شروع ہو چکا ہے، ایک ایک کرکے حکومت کے پراجیکٹ مکمل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ترجیح ملک کا پسا ہوا طبقہ ہے، اشرافیہ نے ملک کو تباہ کیا اور طاقت کو استعمال کیا، اشرافیہ اور کرپٹ حکمرانوں نے سب سے زیادہ ملک کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے دورہ سندھ کے دوران وہاں کے عوام کے ریلیف کیلئے اقدامات کا اعلان کیا، سندھ میں خوراک میں کمی کے باعث خواتین کمزوری اور بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شکارپور، بدین، ٹھٹھہ سمیت مختلف علاقوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین دستیاب نہیں ہے، سندھ کے عوام صحت، تعلیم اور پانی جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، وزیراعظم عمران خان وہاں کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے سندھ کا دورہ کر رہے ہیں، وہ سندھ کے عوام کا درد رکھتے ہیں، وفاق کا پیکیج سندھ حکومت کے ہاتھ میں نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب کمیشن سے لندن میں فلیٹ نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 14 سال سے ڈاکو قابض ہیں، ایک ٹبر لوٹ رہا ہے، گندم چوہے کھا جاتے ہیں، بیرونی اداروں سے ملنے والی امداد بھی یہ کھا جاتے ہیں، عوام اب ان سے حساب چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جہاں سمجھتے ہیں کہ کوئی بہتر کارکردگی دکھا سکتا ہے اسے وہاں مقرر کر دیتے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہر وقت سب کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں، ایک دم نظام کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔