وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کی زیر صدارت وزارتی نگران کمیٹی برائے الیکٹرک وہیکل کا اجلاس

53
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کی زیر صدارت وزارتی نگران کمیٹی برائے الیکٹرک وہیکل کا اجلاس

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال سے پاکستان میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی آئے گی، حکومت نے پاکستان کے ہر شہری تک ماحول دوست اور سستی ترین ٹرانسپورٹ کی رسائی ممکن بنانے کا پختہ عزم کیا ہے، اس سے ملک کو درپیش موسمیاتی تبدیلی کے متعلق خطرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

وہ جمعرات کو یہاں وزارتی نگران کمیٹی برائے الیکٹرک وہیکل کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں الیکٹرک وہیکل پالیسی متعلق معاملات اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں ٹرانسپورٹ کا حصہ 40 فیصد ہے، الیکٹرک وہیکل کا استعمال پاکستان میں زہریلی گیسوں کے اخراج کو کم کر نے میں نمایاں مدد دے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری تک ماحول دوست اور سستی ترین ٹرانسپورٹ کی رسائی ممکن بنانے کا پختہ عزم کیا ہے، ماحول دوست ٹرانسپورٹ نظام متعارف کرانے سے ملک کو درپیش موسمیاتی تبدیلی متعلق خطرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

ملک امین اسلم نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کے پہلے مرحلہ میں شہریوں کو 2 اور 3 ویلر ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے پر کام کیا جا رہا ہے، 2030ء تک نئی آنے والی گاڑیاں 30فیصد اور پرانی گاڑیاں 50 فیصد تک الیکٹرک وہیکل پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے

۔تمام متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے باہمی تعاون کی واضح ہدایات دی گئیں، الیکٹرک گاڑیوں کے متلعق تمام رکاوٹیں اور مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں وزارتِ توانائی، وزارتِ تجارت، وزارتِ مواصلات، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹیز،صوبائی محکمہ منصوبہ بندی و ترقی، نیشنل انرجی ایفیشنسی اور وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس میں الیکٹرک ٹرانسپورٹ کو رجسٹر کروانے میں ایکسائز اور ٹیکسیشن سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال اور اصول و ضوابط کو لچکدار بنانے پر مشاورت کی گئی۔ علاوہ ازیں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کے متعلق معاملات بھی زیرِ غور لائے گئے۔