اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ جاپان میں پاکستانی افرادی قوت کی ڈیمانڈ کے پیش نظر پہلی مرتبہ کمیونٹی ویلفئر اتاشی بھیج رہے ہیں۔ جمعہ کو پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر کننوری مٹسوڈا سے ملاقات کے بعد زلفی بخاری نے جاپانی آئی ٹی کمپنیز کی ایسوسی ایشن سے ویڈیو کانفرنس سے خطاب کیا جس میں وزارت خارجہ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی, پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن اور دونوں ممالک کے سفارتخانوں کے نمائندگان نے خصوصی شرکت۔اس موقع پر جاپان میں تعینات پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاک جاپان سکلڈ ورک فورس معاہدے کے بعد این ای سی، میک، سینکیو، اورکس جاپان سمیت جاپان کی متعدد بڑی آئی ٹی کمپنیز نے جاپان میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا ہے۔100 سے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیز پاکستانی سفارتخانے سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ جاپان آئی ٹی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ جاپان میں آئی ٹی انجینئرز کی قلت شدت اختیار کر رہی ہے۔جاپان کی وزارت تجارت اور صنحت کے مطابق 2030 تک جاپان کو آٹھ لاکھ آئی ٹی انجینئر کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔کوڈ کے بعد 500 سے زاید جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آنا چاہتی ہیں۔اجلاس کے دوران معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ وزارت اوورسیز پاکستانیز کے نئے وژن کے تحت 2021 میں پاکستانی افرادی قوت کے ایکسپورٹ کا دائرہ کار وسیع کر رہے ہیں۔ماضی میں صرف خلیجی ممالک پر توجہ دی گئی۔ ساؤتھ کوریا، رومانیہ، جرمنی اور جاپان کے ساتھ ہنرمند افرادی قوت بڑھانے کے لئے مسلسل رابطے میں ہیں۔جاپان میں افرادی قوت بھیجنا اس وقت ہماری اولین ترجیح ہے۔زلفی بخاری نے کہا کہ اگلے سال کے شروع میں جاپان کا ایک اہم دورہ کروں گا۔ 2021 میں پاک جاپان تعلقات کا ایک نیا باب شروع ہوگا۔ پر امید ہوں کہ 2021 میں جاپان میں پاکستانی آئی ٹی انجینئرز کے لئے راہ ہموار ہو جائے گی۔جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان میں تربیتی مراکز بھی قائم کرنا چاہتی ہیں جو کہ حوصلہ افزا ہے۔دورہ جاپان کے بعد پاکستان میں پاک جاپان آئی ٹی کانفرنس کا بھی انعقاد کریں گے۔خلیجی ممالک کے بعد جاپان پاکستانیوں کے لئے دوسری بڑی مارکیٹ بنے گی۔اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے جاپان میں پہلی دفعہ کمیونٹی ویلفیئر اتاشی بھی بھیج رہے ہیں۔