اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ تقاضا تو تھا کہ ٹویٹ کے بجائے شرم کرتے اور نامعلوم مقام کی طرح تبصرہ بھی نامعلوم ہی رکھتے لیکن جھوٹ بھی ایک نشہ ہے۔”دو ہفتے” کا ناکام ترین وزیرخزانہ بجٹ 2023-24 پرکچھ نہ ہی کہے تو اچھا ہے۔جمعہ کو پی ٹی آئی کے رہنماء حماد اظہر کے ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ جوچار سال میں ہر سال نئے آنے والے نالائق ترین وزراء خزانہ میں بھی نالائق ترین قرار دیا گیا۔
یہ بجٹ آپ کی طرح قوم کو ڈیفالٹ کے دھانے کی طرف دھکیلنے والا نہیں، اس لئے آپ کوسمجھ نہیں آئے گا۔ آئی ایم ایف کی آپ فکر نہ کریں کیونکہ اس پروگرام کی بحالی روکنے کی سازش کرتے آپ پکڑے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ آپ کی "دانشوری” فیل ہوچکی ہے۔ 9 مئی کے "مجرموں” کی طرح آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاژ کرکے پاکستان کی معاشی بنیادوں میں بارودی سرنگیں نہیں بچھائیں، اس لئے آپ کو یہ بجٹ غیرحقیقت پسندانہ ہی لگے گا۔ چار سال میں تاریخ کا سب سے بڑا قرض لینے، تاریخی خسارے دینے،مہنگائی کرنے، لوٹ مار اور کرپشن کرنے والوں کے جھوٹ پکڑے جاچکے ہیں۔
اسے کہتے ہیں "الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے”۔ "فگرفجنگ” کا الزام لگا کر آپ "سچائی کی فجنگ” نہیں کرسکتے۔ آپ کی طرح فریبی نعروں پر نہیں، ٹھوس معاشی حقائق اور بنیادوں پر ہم نے بجٹ دیاہے، یہ وہ بیج ہے جو معاشی بحران سے نجات دے گا،۔
انہوں نے کہا کہ زراعت، صنعت ، آئی ٹی سمیت تمام شعبوں میں ترقی کی فصل لائے گا جیسے گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، عوام کے ریلیف کا باعث بنے گا۔ آپ کے "قیمتی مشوروں” کی زیادہ ضرورت آپ کے لیڈر کو ہے جو آپ کو دن رات زمان پارک سے آوازیں دے رہا ہے اور بلا رہا ہے کہ کہاں چھپے ہوئے ہو؟۔