اسلام آباد ۔ 21 دسمبر (اے پی پی) وزیراعظم ہائوس کو اسلام آباد نیشنل یونیورسٹی (آئی این یو) میں تبدیل کر دیا گیا جو ملک میں تحقیق کے لئے سب سے بڑا سینٹر آف ایکسیلینس ہوگا ۔ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کی روشنی میں وزیراعظم ہائوس کی پرتعیش سرکاری عمارت کو اسلام آباد نیشنل یونیورسٹی کی صورت میں سینٹرل آف ایکسیلینس بنایا جارہا ہے جو تحقیق پر مبنی پالیسی سازی میں معاونت کے لئے ملک کا سب سے بڑا ادارہ ہوگا، اس میں چار بڑے شعبہ جات پر توجہ مرکوز ہوگی جن میں گورننس ،ڈویلپمنٹ ، کالائمیٹ اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ آئی این یو ابتدائی طور پر انسٹی ٹیوٹ فار ایڈوانسڈ سٹڈیز پر مشتمل ہوگی جو پاکستان اور دنیا کو درپیش ابھرتے ہوئے چیلنجز اور انکے حل کے بارے میں سائنس پر مبنی سالانہ رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو آئی این یو سے متعلق دو روزہ لانچ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا اور تعلیم کے بارے میں حکومتی عزم اورلوگوں کو غربت سے نکالنے کے لئے انسانی وسائل کی ترقی سے متعلق اپنے ویژن کو اجاگر کیا ۔انسیٹیٹیوٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اندرون اور بیرون ملک ریسرچرز اور تحقیقی اداروں کے ساتھ رابطے اور تعاون کا زریعہ بنے گا ۔آئی این یو تحقیقی پروگرواموں کے معیار کو بڑھانے کے لئے اہم شعبوں میں پی ایچ ڈی سطح کے پروگرام شروع کریگی ۔آئی این یو کا ڈیزائن معاشرے کی خدمت پر مبنی تھرڈ مشن آف یونیورسٹی سے شروع ہوگا اورپھر سکینڈ مشن ٹیچنگ کی طرف لایا جائے گا ۔واضح رہے کہ نئے چیلنجز کی نشاندہی کے لئے پالیسی سازوں ،ماہرین تعلیم اور دیگر شراکتداروں سے بھر پور مشاورت کی گئی ہے ،ان چیلنجز کی فہرست ازسر نو مرتب کی گئی اور اسے چار شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ان میں پہلا گورننس جو شفافیت ،سکیورٹی ،ڈیوولوشن اور انتظامی کارکردگی سے متعلق ہے ،دوسرا ڈویلپمنٹ جو اربن نائزیشن،تعلیم ،صحت اور اقتصادی گورننس سے متعلق ہے ،تیسرا کلائمیٹ جو پانی و غذائی تحفظ ،توانائی ،موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق ہے جبکہ چوتھا ٹیکنالوجی جو مصنوعی ذہانت و روبوٹکس ،نینو ٹیکنالوجی ،بائیو ٹیکنالوجی ،انفارمیشن و کمیونیکشن ٹیکنالوجیز اور سائبر سکیورٹی سے متعلق ہے، شامل ہیں ۔کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس کی یونیورسٹی میں تبدیلی وزیراعظم عمران خان کے وعدے کی تکمیل ہے ،آئی این یو ملک کو درپیش مختلف مسائل کے تحقیق پر مبنی حل میں مدد دے گی، اس سلسلے میں انہوں نے ایچ ای سی کے کردار کو سراہا ۔وزیراعظم عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اور وزارت عظمی کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم ہائوس کو سینٹر آف ایکسیلینس میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا ۔انہوں نے ملک میں غریب لوگوں کے حالات کے پیش نظر بارہااپنا موقف دہرایا کہ وہ وزیراعظم ہائوس جیسی پرتعیش عمارت میں قیام نہیں کرینگے ۔جمعہ کو آئی این یو کی افتتاحی کانفرنس سے خطاب میں بھی وزیراعظم نے ایسی سرکاری عمارتوں کو نوآبادیاتی دور کی علامتیں قرار دیا اور کہا کہ وہ اگر وزیراعظم ہائوس کی پر تعیش عمارت میں رہائش اختیار کرتے تو انھیں وہاںکبھی نیند نہ آتی۔