اسلام آباد۔3جولائی (اے پی پی):چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے نوجوانوں کو کھیلوں کے ذریعے بااختیار بنانے کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور بین المحکمہ تعاون کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیاہے تاکہ ان کھیلوں کا معیار عالمی سطح کے مطابق ہو اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود یقینی بنائی جا سکے۔ جمعرات کووزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان کی زیر صدارت فرسٹ نیشنل یوتھ گیمز کی تیاریوں کے جائزے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی و صوبائی محکموں کے سینئر افسران، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے نمائندگان سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ شرکاء نے اجلاس میں جسمانی طور پر اور آن لائن دونوں طریقوں سے شرکت کی جو اس اہم قومی ایونٹ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے ملک گیر عزم کا مظہر ہے۔ فرسٹ نیشنل یوتھ گیمز ستمبر 2025 میں منعقد ہوں گے جن کا انعقاد وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔
یہ ایونٹ پاکستان کی کھیلوں کی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل ہے کیونکہ 1948 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اس سطح کے قومی نوعیت کے یوتھ سپورٹس گیمز منعقد کئے جا رہے ہیں۔ ان گیمز کا مقصد نوجوانوں میں مسابقتی کھیلوں کے جذبے کو دوبارہ زندہ کرنا اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی شناخت و ترقی کے لئے ایک مضبوط اور مربوط نظام قائم کرنا ہے۔نیشنل یوتھ گیمز کا بنیادی مقصد پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کو دریافت کرنا، ان کی تربیت کرنا اور انہیں ایک جامع، پیشہ وارانہ پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کر سکیں۔ حکومت ان کھیلوں کے ذریعے صحت مند طرزِ زندگی کے فروغ، قومی اتحاد اور مضبوط کھیلوں کے نظام کی بنیاد رکھنا چاہتی ہے۔
اجلاس میں کھلاڑیوں کے انتخاب کے معیار، صوبائی و علاقائی مقابلوں کے ڈھانچے، انتظامی و تکنیکی تیاریوں، مقامات کی تیاری، مقامی حکومتوں کے ساتھ روابط اور تعلیمی اداروں کی شمولیت جیسے اہم امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ خاص توجہ شفافیت، میرٹ اور مساوی مواقع کو یقینی بنانے پر دی گئی۔چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام نے گیمز کے پیچھے موجود وسیع تر وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے نوجوانوں کو کھیلوں کے ذریعے بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور بین المحکمہ تعاون کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ان کھیلوں کا معیار عالمی سطح کے مطابق ہو اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود یقینی بنائی جا سکے۔اجلاس میں ملک بھر سے آن لائن شریک ہونے والے اسٹیک ہولڈرز نے اس اہم اقدام کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا اور وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی قیادت کو کھیلوں کے اس ضروری احیاء میں فعال کردار ادا کرنے پر سراہا۔ اجلاس کا اختتام اس پختہ عزم کے ساتھ ہوا کہ تمام فریق مل کر فرسٹ نیشنل یوتھ گیمز کو ایک تاریخی اور کامیاب ایونٹ بنانے کے لئے بھرپور تعاون کریں گے۔